کالا باغ ڈیم بن جاتا تو ملک میں آج توانائی کا بحران نہ ہوتا: رحمت خان وردگ

Mar 13, 2017

شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت) تحریک استقلال کے مرکزی چیئرمین رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ فاٹا کو خیبر پی کے کا حصہ بنانے سے صوبہ انتظامی طور پر کمزور ہوگا نہ صرف فاٹا کو الگ صوبہ کا درجہ دیا جائے بلکہ دیگر کے پی کے، سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو 19صوبوں میں تقسیم کیا جائے کیونکہ چھوٹے صوبوں کی تشکیل انتظامی امور میں بہتری کا سبب ثابت ہوسکتی ہے، ہرسال ضائع ہونیوالے آبی ذخائر سے استفادہ کیلئے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے جس سے زرعی رقبہ کر سیراب کرنے سمیت سستی بجلی کی فراہمی یقینی ہوگی، کالا باغ ڈیم کی تعمیر متنازعہ نہ ہوتی تو آج ملک میں توانائی بحران اور کاشتکاری کیلئے پانی کی کمی کا سامنا نہ ہوتا یہ کہنا غلط ہے کہ خیبر پی کے اور سندھ کوکالا باغ ڈیم کی تعمیر سے نقصان ہوتا بلکہ اسکا سب سے زیادہ فائدہ خیبر پی کے کے بعد صوبہ سندھ کو ملتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب شیخوپورہ کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دینے کے سلسلہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل غلام احمد چوہدری، سینئر وائس چیئرمین حاجی ندیم شیخ ، گروپ لیڈر عبدالحمید بھٹی ، صدر شہباز احمد خان سمیت دیگر موجود تھے، رحمت خان وردگ نے کہا کہ ہم حکومت کے حلیف نہیں مگر موجودہ حکومت کے بعض اقدامات موثر ہیں جن میں سی پیک سرفہرست ہے اس گیم چینجر منصوبہ سے پاکستان کو معاشی اور سفارتی محاذوں پر زبردست ریلیف حاصل ہوگا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نئے پاکستان کی تشکیل کے نعرے کی تکمل خیبر پی کے سے کرتے تو عوام انہیں سرآنکھوں پر بٹھاتی مگر انہوں نے بھی رسمی بیان بازی اور تقریری جملوں تک خود کو محدود رکھا۔

مزیدخبریں