اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ صادق سنجرانی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سینٹ کے فیصلے سے وفاق مضبوط ہو گا۔ وفاق اور بلوچستان کے عوام کی کامیابی پر خوش ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ صادق سنجرانی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بلوچستان جیت گیا۔ سینٹ کے فیصلے سے وفاق کو کامیابی ملی۔ بی این پی کے رہنما حاصل بزنجو نے کہا کہ آج پارلیمنٹ ہار گئی ایوان کا منہ کالا ہو گیا۔ اب اس ایوان میں بیٹھنے کو دل نہیں چاہتا۔ سابق صدر آصف زرداری نے صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنجرانی کی کامیابی بلوچستان کی جیت ہے۔ علاوہ ازیں چیچہ وطنی میںچیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ہولو گرام ٹیکنالوجی کے ذریعے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے کہا کہ پاکستان کے حالات اس نہج تک پہنچ چکے ہیں کہ معاشرے میں بے یقینی اور مایوسی کی فضا بن چکی ہے۔اس نازک صورت حال میں ہمیں مثبت اور موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ایک جمہوری اور فلاحی ریاست کے لیے لازوال قربانیوں کی تاریخ رقم کر رکھی ہے ۔کارکنان پاکستان کے ہر دیہی اور شہری سے رابطہ کر کے مسائل کے حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ ورکرز کنونشن کا انعقاد پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنماو سابق صدر بار ایسوسی ایشن چیچہ وطنی محمد منشاء باٹھ کے ڈیرہ پر کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی ضلعی و تحصیل قیادت میں پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر شہزاد سعید چیمہ، ضلعی صدر محمد ذکی چوہدری،ضلعی جنرل سیکرٹری چوہدری شفقت علی چیمہ، سابق ٹکٹ ہولڈر ڈاکٹر رانا نعیم الرحمن سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں مریم اورنگزیب اور طلال چودھری نے پریس کانفرنس کی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں کرپشن اور دھاندلی ہوئی، تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کا بھیانک چہرہ سامنے ابھر کر آیا۔ سینٹ الیکشن ہو رہا تھا اور ممبران ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے تھے، نواز شریف نے خرید و فروخت کی اور نہ ہونے دی۔ الیکشن میں عوام فیصلہ کریں گے۔ آج بھی جو اصولوں پر کھڑا ہے اس کا نام محمد نوازشریف ہے۔ آج بھٹو کا بھرم ختم ہو گیا۔ بلوچستان، خیبر پی کے، پنجاب میں جس طرح ووٹ خریدے گئے وہ آج ظاہر ہو گئے۔ پیچھے سے وار کرنے والے بھی آج عوام کے سامنے آ گئے ہیں۔ عوام ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نظریئے کو جتوائے گی۔ طلال چودھری نے کہا مسلم لیگ ن کا مقصد سسٹم کو چلتے رکھنا تھا۔ افواہیں پھیلائی گئیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ عملی طور پر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب مکمل ہو گئے۔ زرداری جو ایک بیماری تھا وہ بنی گالا تک پہنچ چکی ہے۔ اصول پرستی، تبدیلی اور انقلاب لانے والے آج بے نقاب ہو گئے۔ تبدیلی کی سیاست سب کلیئر ہو کر سامنے آ گئی۔ یہ سیاسی بہروپئے جو خوداسمبلی آتے نہیں، ووٹ کی طاقت سے صدر، وزیراعظم بننا چاہتے ہیں۔ یہ اب بھٹو کی قبروں پر کس منہ سے جائیں گے۔ آصف زرداری جلد اعلان کریں گے کہ ان کا بھٹو سے کوئی تعلق نہیں آج تحریک انصاف کی اصول پسندی اور سیاست خرید کر دکھائی گئی لگتا ہے سنجرانی صاحب کا انتخاب نہیں بھرتی ہوئی ہے۔ الیکشن 2018ء کسی ڈرائنگ روم میں میں نہیں ہو گا۔ قبل ازیں مریم اورنگزیب نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے والد کو بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت دیں۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سینٹ اجلاس میں فرحت اللہ بابر کی غیرموجودگی سے افسوس ہوا، گزشتہ کچھ عرصے سے ملکی سیاست میں آصف زرداری کا کردارمثبت نہیں لہذا بلاول کو مشورہ دوں گی کہ آصف زرداری کوپیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت دیں۔آج پھر 2 سیاسی کزن اکٹھے ہوچکے ہیں، تعجب ہے تیسرا کیوں نہیں آیا، آصف زرداری اور عمران خان نے پس پردہ ہاتھ ملا لیے ۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نوازشریف ایک شخص نہیں بلکہ ایک نظریہ اور جمہور کی آواز ہے، تمام اتحادی جماعتیں نوازشریف کے ساتھ ہیں۔تمام اتحادی جماعتیں نواز شریف کے ساتھ ہیں۔انھوں نے کہا کہ قوم نے دیکھ لیا سینیٹ کے الیکشن وقت پر ہوئے ہیں۔تمام جمہوری قوتیں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں ۔نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے سینٹ سے خطاب کرتے کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ مکمل طور پر ہار چکی ہے آج ثابت ہوگیا کہ بالادست طبقے پارلیمنٹ سے اوپر ہیں آج عملی طور پر ثابت ہوچکا کہ بالادست طاقتیں پارلیمنٹ سے طاقتور ہیں آج شہید بے نظیر بھٹو نہیں جیتیں، ذوالفقار بھٹو نہیں جیتا بلکہ بالادست طبقہ جیتا آج مجھے یہاں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے پارلیمنٹ جیت جاتی، بے نظیر بھی جیت جاتیں، بھٹو بھی جیت جاتا اگر رضا ربانی کو چیئرمین بناتے آپ لوگوں نے رضا ربانی کو کہا کہ مسلم لیگ ن کا نمائندہ ہے آپ بتائیں کس کس کو مبارکباد دوں، آج اگر تقریر نہ کرسکا تو زندگی بھر تقریر نہیں کرسکوں گا آج کس کس کو مبارکباد دوں آج ایوان کا منہ کالا ہوگیا اس بلڈنگ کو گرانے کے بعد بلوچستان کا نام لیا جارہا ہے آپ نے خیبر پی کے اسمبلی کو منڈی بنا دیا صوبائی اسمبلیوں کو منڈی بنا دیا گیا ہر آدمی کو کہتے ہو ووٹ کا تقدس ہے اس ملک کو جمہوریت کو چلنے دیں، ہم پہلے ہی عالمی سطح پر تنہا ہوتے جارہے ہیں۔ خدارا اس ملک کو اس کی جمہوری ڈگر پر چلنے دیں۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ سنجرانی بطور چیئرمین قبول نہیں ہیں۔ سینیٹر راجہ ظفرالحق نے سینٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ جمہوری عمل سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے امید ہے صادق سنجرانی بھی رضا ربانی کی طرح کام کریں گے ہم اپنا تعاون جاری رکھیں گے، سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینٹ سے خطاب میں کہ صادق سنجرانی اور سلیم مانڈوی والا کو مبارکباد دیتا ہوں چاہتے ہیں ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو۔ آصف زرداری کا شکریہ اد اکرتا ہوں۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے ایوان سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میر حاصل بزنجو نے جو الفاظ استعمال کئے سن کر دکھ ہوا۔ ہم پر تو ڈاکہ آپ نے ڈالا، آپ نے لوٹا، پارلیمنٹ انشاء اللہ آگے بڑھے گی۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ایوان سے اپنے خطاب میں کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ سینٹ الیکشن جمہوریت کی طرف قدم ہے۔ ایوان کو چلانا ایک مشکل کام ہے ، رضا ربانی نے اچھی روایت قائم کی، لوگوں کا خیال تھا کہ سینٹ الیکشن نہیں ہوگا۔ پاکستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے، عوام مشکل کا شکار ہیں ۔ سینٹ الیکشن جمہوریت کی طرف اہم قدم ہے ہر اچھے عمل میں چیئرمین سینٹ کا ساتھ دیں گے۔ شکست کو قبول کرنا جمہوری روایت ہے، مبارکباد دینا بھی جمہوری روایت ہے، جذبات سے بالاتر ہوکر جمہوری استحکام کیلئے کام کرنا ہوگا۔ چاہے ایک ووٹ یا زیادہ ووٹ سے کامیاب ہو، اسے قبول کرنا چاہیے۔ سینٹ پاکستان کا ذمہ دار ترین ادارہ ہے، ملک میں جمہوری استحکام کیلئے کام کرنا ہوگا۔ چیئرمین صاحب آپ بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اس سیٹ پر بیٹھنے کے بعد آپ کا تعلق پورے پاکستان سے ہے۔ امید ہے آپ پاکستان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے آپ سے پہلے جو شخصیت موجود تھی انہوں نے اچھی روایات قائم کیں۔ پسماندہ صوبے کو یہ منصب ملنا خوش قسمتی اور ذمہ داری کی بات ہے۔ وزیرمملکت داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان اور آصف زرداری کٹھ پتلی الیون کے اوپنر ہیں، لگتا ہے عمران خان آصف علی زرداری کا نعرہ بھی لگا دینگے، عمران خان طاہرالقادری سے درپردہ ہاتھ ملاتے ہیں، نوازشریف اصول پر کھڑے ہیں، اسی نظریہ کو منزل مقصود تک پہنچائیں گے۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ آصف زرداری کی اینٹ سے اینٹ بجا رہے ہیں، پیپلزپارٹی کٹھ پتلی الیون کا حصہ بنی، آصف زرداری کسی دن یہ بھی کہہ دیں گے کہ ان کا بھٹو سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان تبدیلی کی باتیں کرتے ہیں، عمران خان طاہرالقادری سے درپردہ ہاتھ ملاتے ہیں۔ عمران خان اور آصف زرداری دونوں پارٹنر ثابت ہوئے ہیں، وہ کٹھ پتلی ہیں اور کسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ طلال چودھری نے کہا کہ جمہوریت الیون کے روح رواں نوازشریف ہیں ۔
صادق سنجرانی/ مبارکباد