سینٹ حلف برداری،سندھ سے منتخب کرشنا کولہی کی تھر کے روایتی لباس میں شرکت

اسلام آباد(آئی این پی) ایوان بالا سینٹ کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا ، اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر خواتین کی نشست پر کامیاب ہونے والی سینیٹر کرشنا کولہی تھر کے روایتی لباس میں حلف برداری کے لیے ایوان میں آئیں۔کرشنا کے ساتھ ان کے والدین بھی تقریب حلف برداری دیکھنے کے لیے سینیٹ ہال آئے، انہوں نے بھی روایتی لباس زیب تن کر رکھا تھا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کرشنا کولہی نے کہا کہ انہیں بہت فخر محسوس ہو رہا ہے اور وہ اپنی کمیونٹی کو آگے لانے کی کوشش کریں گی۔کرشنا کولہی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہمیں نمائندگی ملی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے سینیٹ نشست کے لیے ٹکٹ دینے پر پیپلز پارٹی کی قیادت خصوصا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ بھی ادا کیا۔سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر کی تحصیل کے ایک چھوٹے سے گاوں سے تعلق رکھنے والی کرشنا کماری کولہی پاکستان کی تاریخ میں شیڈول کاسٹ سے تعلق رکھنے والی پہلی ہندو خاتون ہیں جو سینیٹ آف پاکستان میں خواتین کی نشست پر کامیاب ہوئیں۔انہوں نے غربت اور بھوک و افلاس کے ساتھ ساتھ زندگی کا ایک حصہ وڈیروں کی نجی جیل میں بھی گزارا۔ 39 سالہ کرشنا کولہی 1979 میں تھر کے ایک ایسے پسماندہ علاقے میں پیدا ہوئیں، جہاں آج بھی خواتین بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔انہوں نے بڑی مشکل سے اپنی تعلیم کے سلسلے کو جاری رکھا اور نویں جماعت میں ہی ان کی شادی کردی گئی، تاہم شادی کے بعد انہوں نے اپنے سلسلہ تعلیم کو جاری رکھا۔2013 میں انہوں نے سندھ یونیورسٹی سے سوشیالوجی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور اس کے ساتھ ساتھ تھر اور قریبی علاقے کے غریب لوگوں کی مدد کے لیے فلاحی اور سماجی سرگرمیاں بھی جاری رکھیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...