کوئٹہ (بیورو رپورٹ) کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے اپنے مطالبات کی عدم منظوری کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کا مکمل بائیکاٹ شروع کر دیا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک او پی ڈیز کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ ینگ ڈاکٹرز 7 روز سے سرکاری ہسپتالوں میں علامتی ہڑتال کر رہے تھے اور او پی ڈیز کا علامی بائیکاٹ بھی کر رکھا تھا۔ دریں اثنا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صوبائی صدر ڈاکٹر یاسر خوستی نے دھمکی دی ہے کہ اگربھی ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیاگیا تو تمام سرکاری ہسپتالوں کو مکمل طورپر بند کیا جائے گا۔ حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے ہمارے خلاف انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی اور ڈاکٹروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات منوانے کیلئے باقاعدہ وقت دیا مگر حکومت اپنے وعدوں سے منحرف ہو چکی ہے۔ یہ بات انہوںنے پیر کی رات سول ہسپتال ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم وزیراعلیٰ ہائوس کی طرف لانگ مارچ دیں گے۔ اس وقت تک لانگ مارچ کریں گے جب تک مطالبات تسلیم نہ کئے گئے۔