لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب حکومت نے پرانی ٹیکنالوجی کے غیر معیاری آلودگی کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کی غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر روکنے کی ہدایات جاری کر دیں۔یہ ہدایات صوبائی وزیر محکمہ تحفظ ماحول پنجاب بیگم ذکیہ شاہنواز نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیں ۔اس موقع پر انہوںنے شعیب خان نیازی صدر آل پاکستان بھٹہ خشت مالکان ایسوسی ایشن کی نئے زگ زیگ ٹیکنالوجی ماڈل بھٹہ لگانے پر ان کی اور ان کی ایسوسی ایشن کی خدمات کو سراہا۔ بھٹہ مالک نے صوبائی وزیر ماحول کو بتایا کہ نئی ٹیکنالوجی بھٹہ سے ناصرف ایندھن میں 30سے40فیصد تک بچت ہورہی ہے بلکہ اچھی کوالٹی کی اینٹیں بھی زیادہ مقدار میں بن رہی ہیں ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس ٹیکنالوجی سے چونکہ ایندھن بہتر طریقہ سے استعمال ہوتا ہے لہذا آلودگی میں بھی کمی ہوتی ہے اور ایندھ کی بھی بچت ہوتی ہے۔ بیگم ذکیہ شاہنواز صوبائی وزیر تحفظ ماحول نے فوری طور پر ہدایات جاری کیں کہ صوبہ بھر میں پرانی ٹیکنالوجی کے اینٹوںکے بھٹوں کی تعمیر روک دی جائے اور کوئی بھٹہ مالک محکمہ تحفظ ماحول سے اجازت لیے بغیر بھٹہ تعمیر نہ کرے۔کیونکہ تحفظ ماحول ایکٹ 1997ء کے تحت ماحولیاتی منظوری لینا اس ایکٹ کے سیکشن 12کے تحت ضروری ہے۔انہوںنے ایسوسی ایشن سے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومت نئی ماحول دوست ٹیکنالوجی پر بھٹوں کی منتقلی کے معاملہ پر مکمل تعاون کرے گی اوراس ضمن میں ہر طرح کی امداد فراہم کی جائے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نومبر اور دسمبر کے مہینہ میں سموگ سے بچائو کیلئے پرانی ٹیکنالوجی کے بھٹوں کو دو ماہ کیلئے بند رکھا جائے گا۔