اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پر آتا ہے۔سپریم کورٹ میں قتل کے مقدمے کے دوران جھوٹی گواہی سے متعلق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ گواہ اللہ کو حاضروناظر جان کر بھی جھوٹی گواہی دیتے ہیں جھوٹی گواہی کی وجہ سے ملزمان بری ہوجاتے ہیں اور پھرکہا جاتا ہے کہ عدالت نے ملزم کو بری کر دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوال اٹھتے ہیں ملزم کو عدالت نے بری کیوں شواہد اور گواہ ہی جھوٹے ہوں تو سزا کیسے ہوسکتی ہے۔
شواہد اور گوا ہی جھوٹے ہوں تو سزا کیسے ہو سکتی، الزام عدالتوں پر آتا ہے: چیف جسٹس
Mar 13, 2019