امریکی فوج کی سابق انٹلیجنس تجزیہ کار چیلسی میننگ کو گزشتہ روز ورجینیا میں واقع اسکندریہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ جمعہ کو امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ورجینیا کے وفاقی جج انتھونی ٹرینگا نے گزشتہ روز اپنے فیصلے میں لکھا کہ گرینڈ جیوری کے سامنے محترمہ میننگ کی پیشی کی مزید ضرورت نہیں ہے ، جبکہ جولین اسانج کے خلاف گرینڈ جیوری کے سامنے گواہی دینے سے انکار کرنے پر چیلسی میننگ کو256,000 ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔واضع رہے کہ 32 سالہ چیلسی میننگ امریکہ کی سابق فوجی اہلکار ہیں ، جنہیں وکی لیکس کو حساس ، فوجی اور سفارتی دستاویزات فرائم کرنے پر جولائی 2013 میں ایسپایونیج ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت کورٹ مارشل کی سزا سنائی گی تھی جس کی وجہ سے وہ 2010 سے لے کر 2017 تک 7سال فوجی جیل میں رہی۔