کراچی (نیوزرپورٹر) خواتین کے حقوق کے نام پر ملک کو سیکولر ریاست بنانے کی کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے،بانیان پاکستان نے پاکستان بناتے وقت اس کا مقصد بھی واضح کر دیا تھا کسی کو بانیان پاکستان کا نظریہ ملیہ میٹ کرنے نہیں دیں گے ان خیالات کا اظہارمرکزی صدراہلسنّت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی ،علامہ عبداللہ سندھی،علامہ رب نواز حنفی،علامہ تاج محمد حنفی،علامہ عبدالجبار حیدری،مولانا ثناء اللہ حیدری،حافظ منظور سولنگی،علامہ عبدالصمد حیدری،مولانا نعمت اللہ فاروقی،سید سکندر شاہ،مولانا توفیق الرحمن فاروقی،حافظ اسحاق چنہ،مولانا سید رشید احمد شاہ،حافظ احتشام الحق،مولانا سعید جدون،مولانا منیر حقانی،حاجی ایوب چانڈیو،حافظ موسی سرکی،مولانا طاہر فاروقی و دیگر علماء کرام نے کراچی،حیدر آباد،میرپورخاص،دادو، سانگھڑ،بدین،جامشورو،سکھر،جیکب آباد، نوشہروفیروز ،لاڑکانہ، ٹنڈوالہیار اور نواب شاہ سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا،علماء کرام نے مزید کہا کہ توہین رسالت ﷺ سنگین جرم ہے مغربی ایجنڈے پر کام کرنے والی یہ خواتین ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں،قوم یاد رکھے پاکستان کا اسلامی تشخص خطرے میں ہے،مغربی طاقتوں کو اسلامی پاکستان قبول نہیں ہے،دینی کارکنان کو اسلامی تشخص کے دفاع کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگا،خواتین کا شلواریں فضا میں لہرانا شرمناک ہے حکومت پاکستان مغربی دباؤ پر آئین پاکستان کی دھجیاں اڑانے والوں کے خلاف کسی بھی کاروائی سے گریز کر رہی ہے پاکستان میں خواتین کا استحصال نہیں ہو رہا،ماں،بہن اور بیٹی ہر روپ میں پورا خاندان اپنی خواتین کے تحفظ کے لئے کوشاں رہتا ہے،خواتین کے استحصال کی باتیں پاکستان مخالف تحریک کا حصہ ہیں،علماء کرام پرامن اور محب وطن ہیں،علماء کرام پاکستان کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں،حکومت علماء کرام کے صبر کا مزید امتحان نہ لے اور آئین پاکستان سے روگردانی کرنے والوں کے خلاف فوری قانونی کاروائی کی جائے،دریںاثناء قائدین اہلسنّت نے قانون ناموس رسالت میں ترمیمی بل G-27 کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو صرف ناموس رسالتؐ کا قانون کیوں امتیازی نظر آتاہے،کیاملک میںدیگر قوانین غلط استعمال نہیں ہوتے،حکمران اس حساس مسئلہ پر چھیڑچھاڑ سے باز رہیں، سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ناموس رسالتؐ پر ہوش کے ناخن لے،بین الاقوامی دبائو کی وجہ سے قانون میں ترمیم نہ کی جا ئے ، اگر قانون ناموس رسالت ؐمیں چھیڑچھاڑ کی گئی توبھرپوراحتجاج کاحق محفوظ رکھتے ہیں ، ریاست مدینہ کے داعی حکمران وزیر اعظم عمران خان ریاست مدینہ کے بانی امام الانبیاء حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے ناموس کے تحفظ کے معاملے پرکسی لچک اورکمزوری کامظاہرہ نہ کریں،بصورت دیگردنیاوآخرت میںتباہی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔