لاہور(حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھاری بھرکم شرجیل خان کو منتخب کر کے فٹنس کلچر کی تباہی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ نیشنل کیپ بانٹنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پی ایس ایل کارکردگی کی بنیاد پر سلیکشن کو جاری رکھا گیا ہے۔ گذشتہ سیزن میں سینئر کھلاڑیوں کو فٹنس کی بنیاد پر نشانہ بنانیوالے بورڈ نے شرجیل خان کو منتخب کرتے ہوئے فٹنس کے حوالے سے تمام قواعد کو نظر انداز کر دیا۔ چیف سلیکٹر محمد وسیم منتخب کھلاڑیوں کی تعریفیں کرتے رہے شاہنواز دھانی کو باؤلنگ کیلئے مشکل پچز پر صرف چھبیس وکٹوں کی بنیاد پر منتخب کرنیوالے محمد وسیم عین اسی وقت لیگ سپنر زاہد محمود کی سپن باؤلنگ کیلئے سازگار پچز پر کارکردگی کو سراہتے رہے۔ شرجیل خان کی بیٹنگ کو معیار بنانیوالی سلیکشن کمیٹی نے بلے باز کی کمزور فیلڈنگ کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے شرجیل خان کو منتخب کر کے ایک سابق کپتان کے بیٹے کی قومی ٹیم میں شمولیت کی راہ ہموار کی ہے۔ قائد اعظم ٹرافی میں بارہ سو انچاس رنز سکور کرنیوالے کامران غلام بغیر کھیلے ڈراپ ہو گئے۔ دس میچز میں اکتالیس وکٹیں حاصل کر کے وقاص مقصود اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہے جبکہ تابش خان اور شاہنواز دھانی کو سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ چیف سلیکٹرکہتے ہیں کہ شرجیل کی ٹی ٹونٹی سکواڈ میں واپسی ہوئی ، اگرچہ وہ وہاں نہیں پہنچے جہاںدیکھنا چاہتے ہیں تاہم زیادہ دور بھی نہیں۔بائیں گھٹنے کی انجری کا شکار لیگ سپنر یاسر شاہ کو صحتیابی کیلئے مزید چھ ہفتے درکار ہیں۔ زاہد محمود کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کے دروازے کھول دئیے ہیں۔