مٹھی (نامہ نگار) صحرائے تھر میں گرمیاں شروع ہوتے ہی تحصیل ننگرپارکر، اسلام کوٹ، چھاچھرو اور ڈاہلی سمیت ضلع بھر سے تھری باشندے اپنے مال مویشیوں کے ہمراہ بئراجی علاقوں کے طرف نقل مکانی کرنے لگے جبکہ پانی کی شدید قلت کی وجہ سے پانی کے کنویں اور تالاب خشک ہونے کی وجہ سے پانی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے سندہ حکومت کے جانب سے لگائے گئے آر او پلانٹ بند پڑے ہیں ملازمین تنخواہیںلینے کیلئے احتجاج پر بیٹھے ہیں تو دوسرے طرف ضلع انتظامیہ کے جانب سے تھرپارکر میں تیں روزہ فیسٹیول منعقد کر کے کروڑوں روپے ہوا میں اڑا کرخوب کرپشن کی جارہی ہے مختلف این جی اوز اور تاجر برادریوں سے پیسے بٹور کر اس پیسوں پر تھرفیسٹول لگا کر کے تھرے باشندوں سے مذاق کیاجارہاہے حالانکہ اس وقت تھر میں حالات ابتر ہے اس وقت یہ پیسے تھرباسیوں کے ضروریات پر لگا کر کے انہوں کو ریلیف دیا جائے مگر حکام غریب تھریوں کے زخموں پر مرہم لگانے کے بجائے نمک چھڑک رہے ہیں۔