ڈی آئی خان (نوائے وقت رپورٹ) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کا الیکشن انجینئرڈ تھا پولنگ بوتھ پر کیمرے کس نے لگائے؟ کیمرے ارکان پر چیک رکھنے کیلئے لگائے گئے جس کا مقصد دباؤ ڈالنا تھا سمجھ میں نہیں آ رہا یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ کیوں مستر ہوئے؟ عدالت کے فیصلے موجود ہیں جب تک واضح ہو ووٹرز نے ووٹ کس کو دیا ووٹ ضائع تصور نہیں ہوگا۔ مسترد ووٹ بحال کر دیئے جائیں تو گیلانی جیتے ہوئے ہیں 2018ء کے بعد تمام الیکشن مشکوک ہیں ضمنی الیکشن میں الیکشن کمشن نے تصور بنایا کہ وہ آزاد ہے ۔ یہ کھیل منصوبے کے تحت بنایا جاتا ہے جس کا مقصد تاثرات زائل کرنا ہے ،کب تک چیزوں کو چھپایا جاتا رہیگا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینٹ کے نتائج کا پی ڈی ایم تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑیگا ۔ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں واحد حل عوام کے پاس جانا ہے ،چیئرمین سینٹ کے الیکشن پر عدالت میں جانا چاہئے۔ لانگ مارچ کی افادیت اسمبلی سے استعفوں کے ساتھ وابستہ ہے۔