لاہور(خصوصی نامہ نگار ) تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ ترکی کا اسرائیل سے تعلقات بڑھانا امت مسلمہ کی تضحیک کے مترادف ہے۔ یہ بات انہوں نے اسرائیلی صدر کے دورہ ترکی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔ اْنہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان ایک طرف تو اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ 2023 میں لوزان معاہدے کی جکڑبندیوں سے آزادی کے بعد ترکی امت مسلمہ کی امامت کرے گا لیکن دوسری طرف ترکی نہ صرف یہ کہ مسلم دشمن اتحاد نیٹو کو خیر باد کہنے کے لیے تیار نہیں بلکہ ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل سے قربت بڑھانے کا بھی خواہاں نظر آتاہے۔ یہ وہ تضاد ہے جس کی وجہ سے مسلم دنیا ترکی کے صدر اردگان کے اِن دعوئوں کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ ترکی کا امریکہ، یورپی یونین، نیٹو اور خاص طور پر اسرائیل کی طرف جھکائو پوری امت مسلمہ اور خود ترکی کے لیے صریحاً خسارہ کا سودا ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ ترکی کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ امتِ مسلمہ کی فلاح کا دارومدار اتاترک نہیں، سلطان محمد فاتح جیسا کردار اپنانے پر ہے۔ ہمیں دنیاوی اسباب پر نہیں مسبب الاسباب پر بھروسہ کرنا ہوگا تاکہ باطل قوتوں سے ٹکرایا جا سکے اور مسلمانوں کی عظمتِ رفتہ کو بحال کیا جا سکے۔
ترکی اسرائیل سے قربتیں بڑھا رہا ہے: شجاع الدین شیخ
Mar 13, 2022