فیصل آباد (ابن حسین گل سے) فیصل آباد میں کم عمر گھریلو ملازمہ کو 6 ماہ تک تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا۔ میاں بیوی11سالہ ملازمہ کوگرم توے، چمٹا، ڈنڈوں، پلاسٹک کے پائپ اورگھونسوں سے تشددکا نشانہ بناتے، جس سے اُس کا پورا جسم زخموں سے چور اور سر کے بال بھی گر گئے۔ ملزم تشددکے ساتھ غلیظ گالیاں بھی نکالتے اور خودعلاج بھی کرواتے رہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی افسر خاتون انعم انوارکی مدعیت میں مدینہ ٹائون پولیس نے مقدمہ درج کر کے بچی کو بازیاب کر کے طبی امدادکے لئے ہسپتال منتقل اورگھر کے مالک کوگرفتارکر لیا تاہم اُس کی اہلیہ کوگرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق چنیوٹ کی رہائشی 11سالہ آمنہ کو ایک سال قبل اس کے والد خالد نے سعید کالونی میں محمد اویس کے گھر پر ملازمت کے لئے رکھوایا تھا۔ 6 ماہ سے محمد اویس اور اُس کی اہلیہ مہک علی معمولی کوتاہیوں پر اُسے تشددکا نشانہ بناتے رہے جبکہ ایک وقت کھانا بھی باسی فراہم کرتے رہے۔ تشدد کی وجہ سے بچی کے والدین کے احتجاج یا قانونی کارروائی کے خوف سے بچی کو 6 ماہ سے گھر میں محبوس رکھا ہوا تھا۔ جب خاندان گھر سے باہر جاتا تو بچی کو ایک کمرے میں بند کر دیا جاتا۔ پولیس کو 15 پر کی جانے والی کال کے بعد چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے نوٹس لے لیا۔
کمسن ملازمہ،تشدد
فیصل آباد: کمسن ملازمہ پر 6 ماہ تک گرم توے، ڈنڈوں سے تشدد، مالک گرفتار
Mar 13, 2022