لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سپر لیگ 8 میں تیز ترین سنچری بنانیکا ریکارڈ قائم کرنیوالے ملتان سلطانز کے بیٹر عثمان خان نے اپنا موازنہ شاہد آفریدی سیکرنے پر اظہار خیال کیا ہے۔ ایک سوال پر کہا کہ آپ نے جن کا نام لیا ہے شاہد بھائی، ہم ان کے برابر تو کیا پاؤں کے برابر بھی نہیں ہیں، لیکن میں ہمیشہ اپنا نیچرل گیم کھیلتا ہوں، کبھی نہیں سوچا تھا کہ سنچری سکور کروں گا۔ابھی موجودہ دور میں رضوان بھائی (محمد رضوان) کو دیکھ رہا ہوں، ان سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ وہ ذہنی و جسمانی طور پر بہت مضبوط ہیں، جیسے وہ اننگز بناتے ہیں، میرے آئیڈل وہی ہیں کیونکہ اس وقت ان سے اچھا کوئی نہیں ہے۔ یو اے ای میں اس لیے کھیلا کیوں کہ وہاں سے انٹرنیشنل پلیئر بننے کی امید ہے، یہاں آپ ایک سیزن کھیلتے ہیں،دوسرے سیزن کا پتہ نہیں ہوتا۔ میں پی ایس ایل میں اپنے چانس کا منتظر تھا، ملتان سلطانز میں موقع ملا، جو اوپنرز پہلے سے ہیں وہ مجھ سے بہتر ہیں،محمد رضوان یہ ہی کہتے ہیں کہ جس کو موقع ملے وہ چیمپئن کی طرح کھیلے، کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ تیز ترین سنچری کروں گا۔ کپتان محمد رضوان نے کہا کہ مجھے آپ کے ٹیلنٹ کا معلوم ہے،میں نے رضوان سے یہ ہی کہا تھا کہ ایک باؤنڈری لگ گئی تو پریشر ریلیز ہوجائیگا، کل جب سکور 85 ہوا تو رضوان نے تحمل کا کہا مگر میں نے کہا کہ مجھے اس فلو میں کھیلنے دیں، محمد رضوان سے جو پوچھتے ہیں وہ فوری طور پر سمجھاتے ہیں۔ گراؤنڈ میں محنت کریں تو اس کا صلہ ملتا ہے۔ روز پانچ گھنٹے پریکٹس کرتا ہوں، ہر شاٹ پر کام کرتا ہوں، جب آپ گراؤنڈ پر وقت دیں گے تو اپنے شاٹ پر اعتماد بھی آجائیگا، جو کل گراؤنڈ میں ہوا وہ ہوگیا، اس کو بھول کر اگلا میچ کھیلوں گا، اگر آپ پچھلے میچز کا سوچتے رہے تو کبھی بڑے پلیئرز نہیں بن سکتے ، اگلے میچ کو پہلا میچ سمجھ کر کھیلوں گا، کس نے سنچری کی یہ ذہن میں نہیں ہوگا۔ مجھے اب بھی کچھ بننے اور کچھ کرنے کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہے، پاکستان کے حالات کا بھروسہ نہیں، یہاں آج آپ سٹار ہیں،کل بھول جائیں گے، یو اے ای میں اس لیے کھیل رہا ہوں کیونکہ وہاں سے انٹرنیشنل پلیئر بننے کی امید ہے، یہاں آپ ایک سیزن کھیلتے ہیں،دوسرے سیزن کا پتہ نہیں ہوتا۔ ریکارڈ ہوتے ٹوٹنے کیلئے ہیں، وکٹ پر جاتا ہوں تو ریکارڈ کا نہیں سوچتا، میری بس ایک خواہش ہے کہ اچھا پلیئر بنوں اور دنیا اچھے الفاظ میں یاد رکھے۔