امن و امان کسی بھی معاشرے کو ترقی یافتہ بنانے کے لئے اولین شرائط میں سے ایک یہ ہے اگر دنیا کے ممالک پر نظر دوڑائی جائے تو جن ممالک نے تیار ترقی کی منازل طے کی ہیں تو امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا اور سکیورٹی اداروں کا کردار اہم ہوتا ہے ملک میں قانون کی حکمرانی اور ان کی جان و مال کی
حفاظت کے لئے واضح کردار پولیس کا ہوتا ہے پنجاب جو کہ آبادی کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے مگر پنجاب میں میں ہر وقت مسائل درپیش رہتے ہیں بڑھتے ہوئے جرائم اور گینگ ہمیشہ چیلنج بن کر رہے ہیں پنجاب میں آئی جی ڈاکٹر عثمان انور جو کے اعلی صلاحیتوں کے مالک ہیں نے بڑی دلیرانہ صلاحیت جرات اور بہادری سے صورت حال کو کنٹرول کیا اور ضلع ڈیرہ غازی خان کا شمار پنجاب کے پسماندہ ترین اضلاع میں ہوتا ہے اور کچھ عرصہ سے امن و امان کی صورتحال بھی مخدوش تھی چنانچہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے ایسی ٹیمیں تشکیل دی
جس کی مثال کم ملتی ہے اور ڈیرہ غازی خان میں آرپی او سجاد حسین اور ڈی پی او راشد ہدایت جیسے افسران کو تعینات کیا جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ضلع ڈیرہ غازی خان کے شورش زدہ تھانوں میں ایسے ایس ایچ اوز کو تعینات کیا جن کی بہادری اور جرات مندی اپنی مثال آپ ہیں لادی گینگ جو کہ علاقے میں خوف و حراس کی علامت تھے اور درد سر بنا ہوا تھا اور سابق ڈی ایس پی صاحبان لادی گینگ کی سر کوبی کیلئے لئے متحرک ہونے کی بجائے ان کے مطالبات ماننے اور انہیں کھلا راستہ دینے جیسی پالیسیوں پر گامزن رہے مگر ڈی پی او راشد ہدایت نے ڈکیتیوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی اور صدر سرکل
کے تھانہ کوٹ مبارک میں تعینات ایس ایچ او شاہد بنبھان جو کہ نوجوان ذہین اور بہادر پولیس افسر ہیں نے لادی گینگ کے خلاف کارروائیاں کر کے گینگ کے کئی کارندوں کو گرفتار کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا شہر ڈیرہ غازی خان کی بات کی جائے تو ڈیرہ غازی خان میں دو ماہ قبل امن و امان کی صورتحال گھمبیرتھی چوری ڈکیتی عام تھی جوا شراب خانے اور منشیات فروشی کے اڈے قائم تھے مگر پولیس کی بروقت کاروائیوں کی بدولت حالات پہلے کی نسبت کافی بہتر ہیں اور منشیات جیسی لعنت کو ختم کرنے کے لئے ڈی
پی او دن رات تیار رہتے ہیں اور سٹی سرکل میں ڈی ایس پی عبدالرحیم لغاری اپنی اعلی صلاحیتوں اور فرض شناسی کی بدولت محکمہ پولیس کے ایسے افسران میں شمار ہوتا ہے جبکہ نوجوان پولیس افسران کی تقلید کرتے ہیں اور شہر میں جرائم کو کنٹرول کرنے کی کی کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں تھانہ گدائی میں تعینات ایس ایچ او رانا محمد اقبال محکمہ مہ پولیس کے ایک ایک منجھے ہوئے آفیسر ہیں ہیں جس تھانہ کی حدود میں جرائم کی شرح بڑھنے لگی تو اعلی افسران کی نظر رانا اقبال پر پڑتی ہے ان کی تعیناتی سے تھانہ گدائی کی حدود میں برائی کے اڈے تقریبا بند ہو چکے ہیں بلکہ جرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے ہے ہے ڈیرہ غازی خان کے مغرب میں کوہ سلمان کا ٹرائیبل ایریا جرائم پیشہ افراد کی آمد گاہ بنا ہوا ہے ان علاقوں میں بارڈر ملٹری پولیس کی عمل داری ہے مگر بارڈر ملٹری پولیس ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آنکھ اوجھل پہاڑ
جیسی پالیسی پر گامزن ہے ڈی پی او راشد ہدایت امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور شہریوں سے براہ راست ملنے اور انکی شکایات کے بروقت ازالہ کیلئے کھلی کچہریوں کاانعقاد عوام اور پولیس کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا ہے چنانچہ آر پی او سجاد حسین منج اور ڈی پی او راشد ہدایت کی ہدایات کی روشنی میں ناجائز قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی اور وارننگ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک سیل تشکیل دیکر ناجائز قابضین سے حقداروں کو زمین واپس دلائی جائے گی چنانچہ ضلع ڈیرہ غازی خان پولیس افسران کی شب وروز کی محنت سے امید ہو چلی ہے کہ ڈیرہ غازیخان کے باسی چین کی نیند سو سکیں گے اور ہر تھانہ کے ایس ایچ اوز کو ہدایات دی گئیں کہ سابقہ مقدمات میں مسروقہ مال ریکور کر کے مدعی مقدمات کو پہنچائیں نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع ڈیرہ میں متحرک گینگ میں سے 5گینگ کے متعدد افراد قانون کی گرفت میں آ چکے ہیں اور باقی ماندہ گینگسٹر بھی جلد قانون کے شکنجے میں ہونگے اور ضلع ڈیرہ غازی خان کو عوام کے تعاون سے امن کا گہوارہ بنائیں گے
راشدہدایت ڈی پی او ڈیرہ غازی خان