سری نگر(کے پی آئی)مودی کی بھارتی حکومت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی جائیدادوں ضبط کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سرینگر میں اربوں روپے مالیت کی 11جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ بینک فراڈ کی آڑ میں کشمیریوں کی 11جائیدادیں ضبط کی ہیں جبکہ ادھم پور ضلع میں ایک ٹریفک حادثے میں تین نوجوانوں کی موت واقع ہو گئی۔ یہ حادثہ ادھم پور ضلع کے گرنائی علاقے میں سرینگر جموں ہائی وے پر پیش آیا جہاں ایک موٹر سائیکل اور ایک ٹرک کے درمیان تصادم میں موٹر سائیکل پر سوار تینوں نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے دو کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی جبکہ زخمی ہوئے تیسرے نوجوان کو علاج و معالجہ کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف تاریگامی نے نریندر مودی کے حالیہ دورہ سرینگر کو مایوس کن قراردیتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت کشمیری عوام کو کسی قسم کا ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے نریندر مودی کے جلسے میں شرکت کیلئے لوگوں کو مجبور کرنے کی مذمت کی اور اسے جمہوری اور سیاسی اصولوں اور انفرادی آزادی کی خلاف ورزی قراردیا۔انہوں نے کہاکہ سرینگر میں نریندر مودی کے جلسے کے انعقاد کیلئے سرکاری مشینری کا بھرپور استعمال کیاگیا اور سرکاری ملازمین کو جلسے میں شرکت کیلئے مجبور کیاگیا۔