نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک+ این این آئی) متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کیخلاف بھارت میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ آسام میں مظاہرین نے ایکٹ کی کاپیاں جلادیں۔ قانون کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ آسام کی مقامی اپوزیشن جماعتوں کی کال پر آج ریاست میں ہڑتال ہے۔ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں مظاہرین نے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ کیرالہ حکومت نے بھی آج ریاست میں احتجاج کی کال دی ہوئی ہے۔ کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست اس فرقہ وارانہ قانون کی مخالفت میں متحد رہے گا۔ دہلی میں غیرقانونی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی سخت اور غیر قانونی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مظاہرین نے مودی حکومت پر کڑی تنقید کی اور متنازعہ قانون کی نقول کو نذر آتش کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل آسام سٹوڈنٹس یونین اور 30مقامی تنظیموں نے پیر کو ریاست کے مختلف علاقوں بشمول گوہاٹی، بارپیٹا، لکھیم پور، نلباڑی، ڈبروگڑھ اور تیز پور میں متنازعہ قانون شہریت کے نفاذ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور اس قانون کی نقول کو نذر آتش کیا۔ اس کے علاوہ آسام میں 16جماعتوں کی متحدہ اپوزیشن نے مرحلہ وار تحریک کے طور پر آج سے ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ آل آسام سٹوڈنٹس یونین کے چیف ایڈوائزر سموجل بھٹاچاریہ نے کہا کہ یونین نے ہر ضلع میں متنازعہ قانون کی کاپیاں جلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آسام کی 16 پارٹیوں پر مشتمل یونائیٹڈ اپوزیشن فورم نے بھی مرحلہ وار ایجی ٹیشن پروگرام شروع کرنے کے علاوہ ریاست بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ سموجل بھٹاچاریہ نے کہا کہ ہم سی اے اے کے خلاف اپنی پرامن اور جمہوری تحریک اور قانونی جنگ جاری رکھیں گے۔ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔
متنازعہ شہریت ایکٹ کیخلاف بھارت میں مطاہرے پھوٹ پڑے کاپیاں نزر آتش
Mar 13, 2024