اسلام آباد(خبرنگار)سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد قبائلی اضلاع کے عوام سینٹ کے 8 نشستوں سے محروم ہوگئے ، فاٹا کے 4 نشستیں پہلے کم ہوئے اور 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت ختم ہو گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد طوری نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مرج کے بعد قبائلی اضلاع کے نہ قومی اسمبلی کے نشستیں رہ گئے اور نہ سینٹ کے نشستیں رہ گئے اور نہ ہی این ایف سی ایوارڈ کے %3 فنڈز ملے ہیں اور نہ ہیلتھ، ایجوکیشن اور نہ کمیونیکیشن میں کامیابی ملی، 25 ویں آئینی ترمیم قبائلی اضلاع کی ترقی میں رکاوٹ بن گیا اور مزید بد حالی کی طرف جا رہا ہے۔