ماہر اسپورٹس میڈیسن اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے میڈیکل کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر اسد عباس شاہ نے ایتھلیٹس کے رمضان میں معمول اور فٹنس کے حوالے سے کچھ اہم باتیں بتائی ڈاکٹر اسد عباس نے بتایا کہ ماہِ صیام میں ایتھلیٹس کا معمول کیا ہونا چاہیے ؟ فٹنس کے لیے ٹریننگ اور سیر کرنے والوں کو کون ساوقت منتخب کرنا چاہیے یا انہیں ٹریننگ میں وقفہ لے لینا چاہیے؟ اس حوالے سے ڈاکٹر اسد عباس شاہ نے بتایا کہ روزوں کے دوران پروفیشنل کھلاڑیوں اور فٹنس کے لیے ٹریننگ اور سیر کرنے والوں کو روٹین ختم نہیں کرنی چاہیے، معدہ خالی ہو تو معمولات جاری رکھیں، مناسب وقت مقرر کریں کیونکہ روزہ تو فٹنس کے لیے اہم قرار دیا جاتا ہے، اس مہینے میں ثوا ب اور فٹنس حاصل کریں۔ماہر اسپورٹس میڈیسن ڈاکٹر اسد عباس شاہ نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ فٹنس کے لیے ورزش اور واک کرنے والوں کے لیے مناسب وقت سحری سے پہلے کا ہے، اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ افطاری کے بعد کی جو کیلوریز بچی ہوں گی وہ ختم ہو جائیں گی اور اس وقت معدہ بھی خالی ہو گا۔ اگر وہ وقت آپ کے لیے مناسب نہیں تو پھر سہہ پہر تین بجے کے بعد فٹنس کے معمولات کو جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ پروفیشنل کھلاڑیوں کو ٹریننگ اور کیمپس کا انعقاد افطاری کے دو ڈھائی گھنٹوں کے بعد کرنا چاہیے، یعنی سحری اور افطاری کے درمیان کرنا چاہیے اس سے انہیں بھرپور فائدہ ہو گا۔ڈاکٹر اسد عباس شاہ نے کہا کہ آج کل موسم خوشگوار ہے، پیاس لگے یا نہ لگے پانی اور جوسز کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں کیونکہ یہ ہائیڈریشن کے سسٹم کے لیے ضروری ہے۔ماہر اسپورٹس میڈیسن ڈاکٹر اسد عباس شاہ نے کہا کہ کاربوہائیڈریٹس، روٹی چاول ، معدے سوجی، آلو ، تازہ پھل اور جوس کا زیادہ استعمال کریں، کھانے میں 10 فیصد گوشت، انڈہ اور دالیں لیں۔ان کا کہنا تھا بڑھتی عمر کے بچوں کے لیے دودھ کے استعمال کو یقینی بنائیں، دودھ کا استعمال ہر کسی کو کرنا چاہیے کیونکہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ری کوری کے لیے دودھ سب سے زیادہ مفید ہے
رمضان میں ایتھلیٹس کیلئے ورزش کا صحیح وقت کونسا ہے اور کھانے میں کیا لینا چاہیے؟
Mar 13, 2024 | 12:34