حوثیوں کا امریکی ڈسٹرائر پر ناکام بیلسٹک میزائل حملہ، امریکی فوج نے دو ڈرون مار گرائے

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ کل منگل کو حوثی باغیوں نے یمن میں ان کے زیر کنٹرول علاقے سے بحیرہ احمر میں ڈسٹرائر لیبون کی طرف بیلسٹک میزائل داغا لیکن وہ نشانے پر نہیں لگا اور اس میں کوئی مادی یا انسانی نقصان نہیں ہوا۔سینٹرل کمانڈ نے بدھ کی صبح ایک بیان میں مزید کہاکہ "امریکہ کی سینٹرل کمانڈ اور ایک اتحادی جہاز یمن میں حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے سے لانچ کیے گئے دو ڈرونز کو تباہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔"بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ طے پایا ہے کہ یہ ہتھیار تجارتی اور امریکی بحریہ کے جہازوں کے لیے ایک فوری خطرہ ہیں۔ یہ اقدامات جہاز رانی کی آزادی کے تحفظ اور بین الاقوامی پانیوں کو امریکی بحریہ اور تجارتی جہازوں کے لیے محفوظ بنانے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں"۔یونانی محکمہ دفاع کے عملے کے ایک اہلکار نے بدھ کے روز بتایا کہ بحیرہ احمر میں یورپی یونین کے بحری مشن کے اندر کام کرنے والے ایک یونانی فوجی جہاز نے دو ڈرونز پر فائرنگ کی اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔بحیرہ احمر میں یورپی یونین کا مشن جسے ASPIDS کہا جاتا ہے فروری میں شروع ہوا تھا تاکہ اہم سمندری تجارتی راستے کو یمن کی حوثی تحریک کے ڈرون اور میزائل حملوں سے بچانے میں مدد فراہم کی جا سکےبرطانیہ کی طرف سے خطے میں ایک اور بحری جنگی جہاز روانہ کرنے کا اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب ایک اطالوی فوجی جہاز نے منگل کو بحیرہ احمر میں یورپی آپریشن ایسپڈس کے ایک حصے کے طور پر دو ڈرون مار گرائے۔ انہوں نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ "یورپی یونین کے آپریشن ایسپڈس کے فریم ورک کے اندر اپنے دفاع کے اصول پر مبنی جہاز Cayo Dolio نے دو ڈرونز کو مار گرایا‘‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد "نیویگیشن کی آزادی کا دفاع کرنا ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب روم نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بحیرہ احمر میں ڈرون مار گرائے ہیں جب سے پارلیمنٹ نے ایک ہفتہ قبل "ASPEEDS" میں شرکت کی منظوری دی تھی، جس کی آپریشنل کمانڈ اٹلی کے پاس ہے۔

ای پیپر دی نیشن