اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کےلیے پاکستانی شہری موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری کو ترجیح دے رہے ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ادائیگی نظام کا جائزہ لیا گیا۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ موبائل بینکاری صارفین کی تعداد ایک کروڑ 60 لاکھ جبکہ انٹرنیٹ بینکاری صارفین کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ہوگئی ہے۔
الیکٹرانک منی انسٹیٹیوشنز کے رجسٹرڈ ای والٹس کی تعداد 15 فیصد بڑھ کر 27 لاکھ ہوچکی ہے۔دوسری سہ ماہی میں بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں اور ای ایم آئیز کے ذریعے لین دین 15 فیصد بڑھا ہے جبکہ 90 فیصد سے زائد ریٹیل فنڈ ٹرانسفر ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئی، 73 فیصد بلوں کی ادائیگی ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئی۔
مرکزی بینک کے مطابق راست کے ذریعے فنڈز کی منتقلی کی 10 کروڑ 70 لاکھ مفت ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ راست کے ذریعے ادائیگیوں کی مالیت 2 ہزار ارب روپے سے زائد تھی۔
ادائیگیوں کے ڈھانچے میں 5 الیکٹرانک منی انسٹیٹیوشنز، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم اور ’راست‘ بھی شامل ہیں۔ ادائیگیوں کے بنیادی ڈھانچے میں 33 بینکس، 11 مائیکرو فنانس بینکس، 5 پیمنٹ سسٹم آپریٹرز اور سروس پرووائیڈرز شامل ہیں۔