وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے فیصل شہزاد پاکستانی نژاد امریکی شہری ہے جو وہیں پلا بڑھا، امریکہ نے اسکی حرکات و سکنات کی مانٹیرنگ کیوں نہیں کی؟

رحمان ملک نے یہ بات اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیرداخلہ نےکہا کہ فیصل شہزاد کا زیادہ وقت امریکہ میں گزرا ہے، امریکہ کو چاہیے تھا کہ وہ اس کی حرکات و سکنات کی مانیٹرنگ کرتا ، انہوں نے کہا کہ فرد واحد کی غلطی سے پاکستان پر الزام تراشی نہیں کی جا سکتی ۔ اگرکسی نے غلط اقدام اٹھایا ہے تو اسے اس کی سزا بھگتنی پڑے گی تاہم اس کی غلطی کی وجہ سے کسی دوسرے کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس واقعے کے بارے میں پاکستان کے اندرپاکستانی قانون کے مطابق تحقیقات شروع ہوچکی ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ہمیں خود دہشت گردی کا سامنا ہے اس لئے اس واقعے کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے امریکہ سے مکمل تعاون کرینگے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے تفتیش کارخود تحقیقات کرکے رپورٹ مرتب کرینگے جو صاف و شفاف انداز میں دنیا کے سامنے لائی جائے گی تاہم کسی غیر ملکی تحقیقاتی ایجنسی یا عناصر کو پاکستان کے اندر تحقیقات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہمارے معمولی نوعیت کے مسائل تھے جو الطاف حسین  سے ملاقات کے بعد طے پا گئے ہیں ،ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان لڑائی کروانے والوں کی خواہش پوری نہیں ہو گی۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد قائم رہے گا اور ایسے ہی آگے بڑھے گا ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...