اقوام متحدہ (چودھری افتخار) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت سے م¶ثر طور پر نمٹنے کے لئے حق خودارادیت دینے سے انکار سمیت اس کی تمام بنیادی وجوہات کو ختم کرنا ہو گا۔ سلامتی کونسل میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب رضا شبیر تارڑ نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کے خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں جن سے ہمیں بین الاقوامی طور پر مل کر نمٹنا ہو گا، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم حق خودارادیت سے انکار، فوجی مداخلت اور طاقت کے استعمال جیسے ایشوز کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کریں جو دہشت گردی کی بنیادی وجوہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی تمام ممالک کے لئے خطرہ بن چکی ہے۔ پاکستانی نائب مندوب نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ نئی شکلوں میں فروغ پا رہا ہے، انٹرنیٹ اور انتہا پسندوں کی ویب سائٹس کے ذریعے دنیا کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو بنیاد پرست بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے کی جانب سے پابندیوں کے حوالے سے شدت پسندوں کی جو فہرست مرتب کی جاتی ہے وہ شفاف، درست اور اپ ڈیٹڈ ہونی چاہئے تاکہ پابندیوں پر کامیابی سے عملدرآمد کیا جا سکے۔ نائب مندوب نے کہا کہ پابندیوں کے حوالے سے سب سے بڑا چیلنج عدالت میں بڑھتے ہوئے کیسز ہیں، پاکستانی عدالتوں میں ایسے متعدد افراد کے ناموں کی فہرست میں شمولیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق کئی اقدامات کئے ہیں۔
پاکستان / دہشت گردی