میاں محمد شہباز شریف کی وزارتِ اعلیٰ کا حالیہ دور صوبہ پنجاب کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے یادگار ثابت ہوا ہے۔ جہد مسلسل کو اپنا شعار بنانے والے اس شخص کے ناقدین بھی پس پردہ گفتگو میں اس کے قوم ساز منصوبوں کے معترف پائے جاتے ہیں۔ میٹروبس سروس ہی کو دیکھ لیں۔ شہباز شریف کی صوبائی حکومت نے پاکستان کے دیرینہ دوست اور برادر اسلامی ملک ترکی کے تعاون سے لاہور میں گجومتہ تا شاہدرہ وطن عزیز کی تاریخ کے پہلے ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کا آغاز کیااور اسے صرف گیارہ ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کروا کے دم لیا۔ ان کے پانچ سالہ دور حکومت میں لاہور میں ترقی یافتہ ممالک کی مانند جدید ہائی ویز، فلائی اوور اور انڈر پاسز تعمیر ہوئے۔ پیلی ٹیکسی سکیم جہاں بے روزگار افراد کے لئے باعزت روزگار کا سبب بنی ہے، وہاں شہریوں کو بھی تیز رفتار اور آرام دہ سفر میسر آگیا ہے۔
2011ءمیں ڈینگی بخار کی مہلک وباءنے صوبہ پنجاب کے عوام کو بڑا خوفزدہ کردیا تھا اور دو سو سے زائد افراد موت کے منہ چلے گئے تھے۔ میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر محکمہ صحت، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹس اور محکمہ تحفظ ماحول کے حکام نے دن رات ایک کرکے انتہائی نتیجہ خیز اقدامات کئے جن کے طفیل الحمدللہ 2012ءمیں ڈینگی بخار کے باعث کسی ایک شہری کی جان بھی نہ گئی اور اب یہ وباءتقریباً ختم ہوچکی ہے۔
شہباز شریف کی حکومت نے صحت کے شعبہ کو غریب دوست بنادیا گیا اور دور دراز علاقوں کے غریب افراد کو ان کی دہلیز پر طبی خدمات پہنچانے کی خاطر ”موبائل ہیلتھ یونٹس سروس“ شروع کی گئی۔شہباز شریف نے فروغ تعلیم کے حوالے سے بھی انقلابی اقدامات کئے۔ صوبائی بجٹ میں تعلیم کےلئے ریکارڈ فنڈز مختص کئے اور اربوں روپے کی لاگت سے 4286 سکولوں میں کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کیں۔ اسی طرح غریب مگر ہونہار طلبہ کی امداد اور انہیں تعلیمی وظائف دینے کے لئے ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا گیا۔ شہباز شریف کی حکومت کا ایک اہم کارنامہ سالانہ امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی ہے۔ ان طلبا و طالبات کو گرانقدار نقد انعامات دیے گئے اور انہیں بین الصوبائی اور غیر ملکی مطالعاتی دوروں پر بھی بھیجا گیا۔ ابتداءمیں یہ حوصلہ افزائی صرف صوبہ پنجاب کے طلبہ کےلئے مخصوص تھی مگر بعد ازاں اسے دیگر صوبوں کے پوزیشن ہولڈر طلبا و طالبات تک وسعت دیدی گئی۔ ان مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو بھی بیش قیمت انعامات سے نوازا گیا۔ اسی طرح ایک قومی فکری ادارے نظریہ پاکستان ٹرسٹ کو اس کے پاکستان آگہی پروگرام کے نظریاتی تعلیمی موبائل یونٹس کیلئے دو بسیں اور چار دیگنیں فراہم کی گئیں جن کے ذریعے روزانہ مختلف تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلباءطالبات کو قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کے نظریات و تصورات اور قیام پاکستان کے حقیقی اسباب و مقاصد سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ اسی ٹرسٹ کے ایک قومی منصوبے ”ایوانِ قائداعظم“ کی تعمیر کےلئے میاں محمد شہباز شریف کی حکومت نے 27.50 کروڑ روپے کی مالی امداد دی۔ یہ ایوان وطن عزیز میں بابائے قوم کے نامِ نامی سے منسوب پہلی عمارت ہے جو آئندہ سال پایئہ تکمیل کو پہنچ جائے گی۔ شہباز شریف چونکہ پاکستان مسلم لیگ کے ایک سرکردہ رہنما ہیں، لہٰذا انہوں نے پاکستان کی اس مادر جماعت کے پلیٹ فارم سے قیامِ پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لینے والوں کی فلاح و بہبود کو ہمیشہ اوّلیت دی۔ ان کی حکومت نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کو تحریک پاکستان کے نادار و مستحق کارکنوں کی مالی اعانت کیلئے 75 لاکھ روپے فراہم کئے جبکہ ان کارکنوں کے علاج معالجے کے لئے اس ٹرسٹ کو دی جانے والی امداد کو بھی بڑھا کر دس لاکھ روپے سالانہ کردیا۔ اس کے علاوہ تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنوں کیلئے ہیلتھ کیئر کارڈز جاری کئے جن کی بدولت ان کارکنوں کو سرکاری ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولتیں میسر آگئی ہیں۔ شہباز شریف تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان کو لاہور و بیرون لاہور مختلف سکیموں میں رہائشی پلاٹ الاٹ کرنے کی سمری بھی منظور کرچکے ہیں۔
میاں محمد شہباز شریف کی وزارتِ اعلیٰ کے دور میں صوبہ پنجاب کے متعدد مقامات پر دانش سکول قائم کئے گئے جہاں انتہائی مفلوک الحال والدین کے بچے اشرافیہ کےلئے مخصوص تعلیمی اداروں جیسے ماحول اور بڑے قابل اساتذہ کرام سے معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ حکومت پنجاب کی طرف سے اعلیٰ کارکردگی کے حامل ایک لاکھ 25 ہزار طلبا و طالبات میں جدید ترین لیب ٹاپ کمپیوٹرز کی تقسیم ایک ایسا منفرد اقدام تھا جس کی پیروی کا مطالبہ دیگر صوبوں کے طلبہ بھی اپنی حکومتوں سے کرتے پائے گئے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے پوری قوم کو ہلکان کررکھا ہے۔ بالخصوص طلبا و طالبات کی پڑھائی کا تو شدید حرج ہورہا ہے۔ انہیں اس مصیبت سے نجات دلانے کیلئے اجالا سکیم کے تحت ”سولر انرجی لیمپس“ کا مفید منصوبہ شروع کیا گیا تاکہ طلبہ پوری یکسوئی سے ساتھ اپنی پڑھائی پر توجہ دے سکیں۔ روز افزوں مہنگائی کے اس دور میں غریب اور لوئر مڈل کلاس کے لوگ اپنا گھر حاصل کرنے کا محض تصور ہی کرسکتے ہیں مگر میاں محمد شہباز شریف کی حکومت نے کم آمدنی والے طبقے کیلئے ”آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم“ متعارف کرائی جس کی بدولت اس طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے نہایت آسان اقساط پر اپنا گھر حاصل کرنا ممکن ہوگیا۔
میاں محمد شہباز شریف کا سب سے اہم کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنی پانچ سالہ وزارت اعلیٰ کے اختتامی دنوں میں خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے ایک معاہدہ کیا جس کی رو سے حکومت پنجاب کو مختلف منصوبوں بالخصوص لیپ ٹاپ کمپیوٹرز کی خریداری میں کسی مالی بدعنوانی کا سراغ لگانا تھا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مختلف سرکاری محکموں کے حسابات کی تفصیلی جانچ پڑتال کی اور انہیں بالکل شفاف قرار دیدیا۔ ان کے انہی اوصاف اور جرآتمندی نے انہیں صوبہ پنجاب اور ملک کے دیگر صوبوں کے عوام کیلئے قابل رشک رہنما بنادیا ہے۔