”جمہوری حکومت کی تشکیل سے دونوں ملکوں کے رشتے اور مضبوط ہونگے“ منموہن نے نوازشریف کو دورہ بھارت کی دعوت دیدی

”جمہوری حکومت کی تشکیل سے دونوں ملکوں کے رشتے اور مضبوط ہونگے“ منموہن نے نوازشریف کو دورہ بھارت کی دعوت دیدی

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ + بی بی سی ڈاٹ کام) بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف کو خط کے ذریعے باضابطہ دورہ بھارت کی دعوت دیدی۔ نجی ٹی وی کے مطابق منموہن سنگھ نے خط میں کہا کہ تاریخی انتخابات جمہوریت کے لئے نہایت اہم ہیں، انتخابات میں آپ کی شاندار کامیابی پر دل سے مبارکباد دیتا ہوں، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے پاکستان کے عوام اور سیاسی جماعتیں قابل تعریف ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے نواز شریف کے ساتھ فون پر بھی رابطہ کیا اور انہیں الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ بھارتی وزیراعظم کا میاں نواز شریف سے کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کے وزیراعظم بننے اور پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے قیام سے پاکستان بھارت تعلقات بہتر ہونگے اور دونوں ملکوں میں مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی جس کے جواب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتی ہے اور ہم بھی سمجھتے ہیں کہ جنگ مسائل کا حل نہیں مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی تمام مسائل کوحل کیا جا سکتا ہے۔ بی بی سی ڈاٹ کام کے مطابق بھارت نے پاکستان میں انتخابات کے نتائج کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ جمہوری حکومت کی تشکیل سے دونوں ملکوں کے رشتے اور مضبوط ہونگے۔ وزیراعظم کے ٹوئیٹ پر کہا گیا ہے کہ منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت نئی حکومت کے ساتھ دونوں ملکوں کے تعلقات کا نیا راستہ بنانے کے لئے تیار ہے۔ وزیراعظم کے ٹوئیٹر ہینڈل پر کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے دونوں ممالک کے لئے موزوں حالات میں نواز شریف کو بھارت آنے کی دعوت دی ہے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے ایک بیان میں کہا کہ نواز شریف کی حکومت کے ساتھ ہمارے جو رشتے بنے تھے اس سے ہم میں یہ اعتماد پیدا ہوا تھا کہ ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اور ہمارے رشتے مضبوط ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے انتخابات کے دوران جو باتیں کہیں اس سے بھی ایسے ہی اشارے مل رہے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ان کی مثبت پہل جاری رہیگی اور پھر بھارت بھی اس پر اپنا جواب دے سکتا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی ان انتخابات کو خوش آئند بات بتایا لیکن کہا ہے کہ ابھی یہ دیکھنا ہو گا کہ نئی حکومت کا رویہ کیسا رہتا ہے۔ پارٹی کے ترجمان مختار عباس نقوی نے کہا اگر پاکستان مضوط اور مستحکم جمہوری نظام کی طرف پیش رفت کرتا ہے تو بلاشبہ یہ سکون کی بات ہے لیکن نئی حکومت کا رویہ کیا ہوگا یہ دیکھنا ہو گا۔ مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی عمر عبداللہ نے ایک ٹوئٹ میں نواز شریف کو مبارکباد پیش کی۔ امید ظاہر کی ہے کہ سابق وزیراعظم امن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا اپنا وعدہ پورا کریں گے۔
منموہن

ای پیپر دی نیشن