نوازشریف کی ملاقات…پاکستان برے امریکی اثر سے بچے‘ ایران سے تعلقات مضبوط کرے : خامنہ ای

تہران (رائٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر علی خامنہ ای نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ خبیث اور بُرے امریکی اثرورسوخ سے بچے اور ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرے۔ امریکہ کی خباثت اور بدکاری سب پر عیاں ہے۔ امریکہ پاکستان ایران سرحد پر فرقہ وارانہ تشدد کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے تعلقات کو کشیدہ کر رہا ہے۔ امریکہ اور بعض دیگر ممالک مسلم ہمسایہ ممالک میں کشیدگی پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان اور ایران کی قیادت نے خطے کی ترقی کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا  ہے، وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں مسلم ممالک ہیں انکی مذہبی اور ثقافتی اقدار مشترک ہیں، یہ مشترکہ بندھن ہمارے تعلقات کو خصوصی بنا دیتا ہے۔ تعلقات تاریخی تناظر کے حامل ہیں، ملاقات میں وزیراعظم کے ساتھ ایران کے دورے پر گئے ہوئے ان کے وفد کے ارکان بھی شریک تھے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہاکہ پاکستانی عوام بھی مجھے اتنے ہی عزیز ہیں جتنے ایران کے عوام۔ انہوں نے کہا کہ میں خصوصی دعا کرونگا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچ سکیں۔ مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا۔ ملاقات میں باہمی اور دوطرفہ دلچسپی، علاقائی، بین الاقوامی معاملات اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نوازشریف نے کہا  دونوں  برادر ممالک  کے صدیوں پرانے ثقافتی، معاشی،  سیاسی تعلقات فراموش نہیں کئے جا سکتے۔ دونوں رہنمائوں نے خصوصاً  گیس پائپ لائن کی تکمیل  پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں  ملکوں کو ترقی  کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہاکہ پاکستانی عوام کی سلامتی کے خواہاں ہیں۔ مکمل طور پر پراعتماد ہوں کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے اس دورہ ایران کے نتیجہ میں دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ ملاقات کے بعد اعلامیے کے مطابق دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کی اعلی قیادت نے خطے کی ترقی کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ اطلاعات کے مطابق خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور ایران کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی سازشیں کر رہا ہے ، سرحدوں پر کشیدگی بھی جان بوجھ کر دشمنوں کی جانب سے پیدا کی گئی‘ ایران کی طرح پاکستانی عوام بھی عزیز ہیں، گیس پائپ لائن منصوبے سمیت تمام منصوبوں میں مکمل تعاون کیا جائے۔ ’’ارنا ‘‘کے مطابق ایرانی سپریم کمانڈر نے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کو ایران، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سمیت تمام بڑے اقتصادی منصوبوں پر تعاون بڑھانا چاہئے۔ خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ایسی ریاستیں ہیں جو پاکستان اور ایران کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوششیں کر رہی ہیںوہ دونوں ممالک کے درمیان فاصلے بڑھانا چاہتی ہیں۔ سرحدی کشیدگی دشمنوں کی سوچی سمجھی سازشوں کا نتیجہ ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات  تاریخی تناظر میں خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔ پاکستان اور ایران کو ترقی کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، گورنر بلوچستان محمود خان اچکزئی، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے ۔ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کچھ لوگ پاکستان ایران سرحدوں پر سلامتی کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کی دوستی سے سب سے زیادہ امریکہ ناخوش ہے۔ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوں۔ خامنہ ای نے پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن سمیت بڑے اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد کی ضرورت  پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے باہمی  تعلقات کو فروغ دینے  میں کسی تیسرے ملک کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے، امریکہ کی خباثت سب پر عیاں ہے۔ مشترکہ تہذیبی اور مذہبی اقدار  پاکستان  اور ایران کے عوام کے درمیان اچھے اور دوستانہ تعلقات کا اہم ترین سبب ہیں۔  انہوں نے   دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون میں کمی آنے پر  افسوس ظاہرکرتے ہوئے  کہاکہ بعض حلقے مختلف طریقوں بالخصوص دونوں ملکوں کی طویل مشترکہ سرحد پر بدامنی پھیلا کر   پاکستان اور ایران کے دوست عوام کے درمیان فاصلے  پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس بات کا موقع نہیں دینا چاہئے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات قائم کرنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل جائے۔ حالیہ مہینوں میں بعض حلقوں نے جان بوجھ کر ایران پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی کوشش کی، یہ باور نہیں کیا جاسکتا کہ یہ واقعات اتفاقیہ اور غیر دانستہ  تھے۔ انہوں نے انتہاپسند گروپوں کو تمام مسلمانوں کے لئے خواہ شیعہ ہوں یا اہل سنت خطرہ قرار دیا اورکہاکہ  ان کا مقابلہ نہ کیا گیا تو وہ عالم اسلام کو مزید نقصان پہنچائیں گے۔  نوازشریف نے کہاکہ دونوں ممالک کوخطے کی ترقی کیلئے مل کرکام کرنا چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...