لاہور (خبرنگار + نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی بازیابی پر مبارکباد دینے کیلئے آنے والوں کا تیسرے روز بھی تانتا بندھا رہا، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گزشتہ روز بھی ڈیفنس آئے، صدر مملکت ممنون حسین، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن، سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی سمیت اندرون اور بیرون ممالک سے سیاسی شخصیات، عزیز و اقارب اور دیگر نے یوسف رضا گیلانی کو ٹیلیفون کر کے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دی۔ ڈیفنس میں واقع گیلانی ہائوس میں تیسرے روز بھی جشن کا سماں رہا اور پارٹی رہنمائوں سمیت سیاسی شخصیات، عزیز و اقارب مٹھائیاں لے کر مبارکباد دینے پہنچتے رہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گزشتہ روز بلاول ہائوس سے دوبارہ ڈیفنس آئے جہاں انہوں نے علی حیدر گیلانی اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ وقت گزارا۔ وزیراعظم کے سیاسی مشیر جام معشوق علی، پیپلزپارٹی پنجاب کے سابق صدر منظور وٹو، انکے صاحبزادے جہانگیر وٹو، عزیز الرحمن چن، اشرف بھٹی، آصف نائرہ، خرم وٹو نے بھی گیلانی ہائوس آ کر یوسف رضا گیلانی اور انکے بازیاب ہونے والے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کو مبارکباد دی ۔ یوسف رضا گیلانی کی رہائشگاہ پر اہم شخصیات کی آمد کے پیش نظر سکیورٹی انتہائی سخت رہی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق امریکہ میں صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے یوسف رضا گیلانی کو ٹیلی فون پر کہا آپ کی وزارت عظمیٰ اور میری وزارت خارجہ میں پاکستان امریکہ تعلقات بہترین رہے صدر بن گئی تو آپ کو اہل خانہ کے ساتھ وہائٹ ہائوس آنے کی دعوت دوں گی۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے بارے میں بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے علی حیدر گیلانی کو اغوا کے دوران واقعات پر کتاب لکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ ہالی ووڈ کے معروف ڈائریکٹر سٹیون سیل برگ نے بھی علی حیدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان کو اغوا کے 3 برسوں پر فلم بنانے کی پیش کش کی ہے۔ علی حیدر گیلانی نے کہا قید کے دوران ایک بار اغوا کاروں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی۔ خبر نگار کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن میں مشاورت چل رہی ہے۔ این آر او کیس میں انہیں نشانہ بنایا گیا جبکہ کیس میں ان کا نام ہی نہیں تھا جس نے فائدہ اٹھایا تھا اس سے کسی نے پوچھا تک نہیں۔ منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا گیا۔ میرے خلاف اب تک 27 کیس بن چکے ہیں۔ میرے بیٹے علی حیدر کی بازیابی ناممکن تھی۔ اسی کی واپسی درحقیقت معجزہ ہے۔ ان کی بازیابی امریکی اور افغان فورسز کے مشترکہ آپریشن میں ہوئی۔ اس مشترکہ آپریشن پر امریکیوں اور افغانیوں کا شکرگزار ہوں۔ علی حیدر نے دوران اسیری اپنی یادیں تحریر کرنا شروع کی تھیں جو جلا دی۔ انہوں نے کہا ان کا امریکی حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ اپنے بیٹے کو بازیاب کرائے جانے پر امریکی حکومت کے مشکور ہیں۔