قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی غیرموجودگی میں 3 ترمیمی بل منظور کر لئے

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو مقامی حکومتوں کی حلقہ بندیوں کیلئے بااختیار بنانے کا بل ''انتخابی حلقہ بندیاں (ترمیمی) بل 2015 " اور اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کو قانونی تحفظ دینے کا بل "انتخابی فہرستیں (ترمیمی) بل ـ"2015 اپوزیشن کی غیر موجودگی میں منظور کر لیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے قومی اسمبلی نے بل منظوری کیلئے پیش کئے، جس پر سپیکر ایاز صادق نے دونوں بلوں کی شق وار منظوری لی جس کے بعد بلوں کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اس وقت کوفت کا سامنا کرنا پڑا جب اپوزیشن کے واک آئوٹ کے باوجود ایوان حکومتی ارکان موجود تھے جو بلوں کی منظوری کے وقت نو کہہ دیتے تھے جس کے بعد سپیکر کو دو دو بار بل منظوری کرانے کیلئے کہنا پڑتا تھا۔ قانون سازی کے دوران ایک بار ایجنڈا آئٹم جوانتخابی حلقہ بندیوں سے متعلق تھا جس پر سپیکر نے منظوری کیلئے آئی ہیوا ٹ کہنے کے بعد نو ہیو اٹ کہا تو حکمران جماعت کے ایم این ایز نے زوردار انداز میں نو کہا جس پر سپیکر نے فوری طور پر کہا کہ سارے ایسے ارکان کھڑے ہو جائیں تو اس بل کے حق میں ہیں جس کے بعد تمام اراکین کھڑے ہوگئے اور سپیکر نے گنتی کرائی اور کہا کہ اگر یہ بل مسترد ہوگیا تو یہ حکومت کی بہت بڑی شکست ہوگی۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے گنتی کے بعد بل کے حق میں ایک سو نو ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہ پڑا جب سپیکر نے کہا کہ جو بل کے مخالف ہیں وہ کھڑے ہو جائیں تو زور سے نو کہنے والوں میں کوئی نہ کھڑا ہوا اور ایوان میں قہقہے لگتے رہے۔ قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان نے قانون سازی کو مذاق بنا دیا۔ اور غیر سنجیدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومتی ارکان نے خود ہی اپوزیشن کا رول بھی سنبھال لیا، اور رائے شماری کے دوران از راہ مذاق "نونو" کی آواز بلند کرتے رہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر ہائوسنگ اکرم درانی نے ثریا اصغر کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوس فائونڈیشن کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تمام شکایات کو حل کر دیا گیا ہے اس حوالے سے ملازمین خوش ہیں انہوںنے کہا کہ دس سال بعد ہم نے ہی یہ مسئلہ حل کیا ہے ملازمین کی ڈائون پیمنٹ اور زیادہ رقم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ملازمین کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں شیخ روحیل اصغر چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے ڈاکٹر عباد اللہ کی جانب سے موضع سلطان پور، حویلیاں، ایبٹ آباد کے رہائشیوں کو کنٹونمنٹ بورڈ، حویلیاں سے مذکورہ علاقہ کو علیحدہ نہ کئے جانے کی وجہ سے شہری سہولیات سے محرومی سمیت درپیش مشکلات کے ضمنی پیش کردہ توجہ دلائو نوٹس میں اٹھائے گئے معاملہ پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی اس کے علاوہ ایک اور رپورٹ محمد ارشد خان لغاری چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے سید خورشید احمد شاہ قائدحزت اختلاف کی جانب سے پنجاب، سندھ اور خیرپختونخوا میں صوبوں میں بجلی کی چوری کے ضمنی میں کیس جنوری دوہزار سولہ کو اٹھائے گئے معاملہ پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

ای پیپر دی نیشن