کشمیر کی آزادی کا یہی وقت ہے

اپنے تازہ ترین جوش و جذبہ اور بے پناہ جرأت و بہادری سے ہمارے آزادی پسند کشمیری بھائیوں نے دنیا کو تو حیرت میں ڈال ہی دیا ہے بھارت کے گھمنڈی دہشت گرد برہمن کی گیس بھی نکال دی ہے مگر سب سوچ سوچ کر انگشت بدنداں ہیں کہ برف کی طرح ٹھنڈے، بے بس اور بے کس انسان آج انگارے اور شعلے کیونکر بن گئے ہیں جن کی تپش سے آٹھ دس لاکھ ظالم مگر بزدل بھارتی فوجی لرزتے کانپتے اور ادھر ادھر چھپتے پھرتے ہیں، وہ یہ سمجھ ہی نہیں پا رہے کہ برف آگ بن گئی ہے بلکہ بقول کسے یہ تو برفانی آگ ہے جو گھمنڈی دہشت گرد برہمن کو بھسم کر کے آندھیوں میں اڑا دینا چاہتے ہیں! جب کسی آزادی پسند قوم کی معصوم بچیاں بھی سامراجی سپاہیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آزادی کے نعروں سے ان کے سینوں کو چیرنے لگیں تو اسے سامراجیوں کی موت سمجھو جو آزادی کی بشارت بن کر بلند ہو رہے ہیں۔ تیونس کے آزادی پسند شاعر ابوالقاسم شابی نے فرانسیسی سامراجیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تھا (اردو ترجمہ )
’’جب کوئی قوم آزادی کے عزم کے ساتھ زندہ رہنے کا اعلان کر دیتی ہے تو پھر تقدیر بھی اس کے سامنے سر جھکانے پر مجبور ہو جاتی ہے‘‘
ہمارے کشمیری بھائی اپنے جہاد آزادی کو جس بلندی پر لے آئے ہیں یہ بلاشبہ اس دور جدید میں اسلامی تاریخ کے حیرت انگیز معجزہ سے کم نہیں، اب یہ آزادی پسند انگارے اور شعلے بن کر بلکہ ’’برفانی آگ‘‘ بن کر گھمنڈی برہمن کے دہشت گرد اور ظالم مگر بزدل فوجیوں کو بھسم کر رہے ہیں لیکن شرمناک ظلم یہ ہے کہ اب نریندر مودی اور یوگی کا اندھا جنونی گروہ اپنے جنونی اندھوں کو تربیت دیکر معصوم کشمیری بچیوں کے روڑوں کا جواب سنگ باری سے دینے کیلئے بھیج رہا ہے یہ حقیقت میں سول وار کے مترادف ہے، اس لئے اب ہمارے حکمرانوں کو بھی جاگنا پڑے گا اور کرپشن بازی اور الزام تراشی کی جنگ سے نکل کر کشمیر کی آزادی کا مسئلہ دنیا کے ہر عالمی فورم پر خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یہ شرم دلانا ہو گی کہ وہ اپنی ہی قرار دادوں پر عمل کروائے ورنہ دنیا ایٹمی جنگ کی آگ سے نہیں بچ سکے گی، مودی یوگی گروہ نے اپنی احمقانہ دہشت گردی سے ہمارے لئے سنہری موقع فراہم کر دیا ہے اس لئے اس سے فائدہ نہ اٹھانا ہماری احمقانہ بزدلی ہو گی، اس لئے اب:
1۔ فوری طور پر سلامتی کونسل کو جھنجھوڑنا ہو گا کہ یہ مسئلہ تو پہلے خود بھارت سلامتی کونسل میں لے گیا تھا کیونکہ وہ اپنی غاصبانہ مکاری پر پردہ ڈالنا چاہتا تھا، اب بھی وہی بھارت سلامتی کونسل کی قرار داد کو پائوں میں مسلتے ہوئے، کشمیری قوم کے پیدائشی حق کو ٹھکراتے ہوئے دنیا کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے اس لئے مودی یوگی حقیر سے جنونی گروہ کا ہاتھ توڑنا ہو گا، خوش قسمتی سے چین کی طاقت اور تائید بھی موجود ہے۔
2۔ اب ہم دنیا کے سامنے گھمنڈی برہمن کے مہا سبھائی موقف کو آسانی سے ننگا کر سکتے ہیں اور مکارانہ سیکولرازم اور جمہوریت کے پردے بھی چاک کر سکتے ہیں، ہندوئوں کا باپو گاندھی ہندو کانگرس کے بڑوں کو مکر اور منافقت کے پردوں میں لپٹے رہنے کی تلقین فرماتا تھا کہ انگریز سے آزادی تک مسلمانوں کو ساتھ رکھنا ضروری ہے بعد میں ہم ہندو ریاست اور رام راج کے قیام کیلئے ان مسلمانوں سے نپٹ لیں گے، مودی اور یوگی کا جنونی گروہ آج اسی ایجنڈے کے مطابق مسلمانوں سے نپٹ رہا ہے مقبوضہ کشمیر کے آزادی پسندوں سے اور بھارت میں غیر ہندو اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں سے یہ گروہ اسی طرح نپٹ رہا ہے، یوں اس جنونی اور دہشت گرد گروہ نے برہمن کو دنیا کے سامنے ننگا کر کے ہمیں کام کرنے کا آسان بلکہ سنہری موقع فراہم کر دیا ہے اگر ہم اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے اور وطن کے داخلی استحکام کی خاطر آپس کی توتکار کو باہمی تعاون میں نہیں بدلتے تو ہم سے بڑا بدنصیب، احمق اور عاقبت ناشناس تو یقیناً کوئی نہیں ہوگا، تاریخ بھی ہمارا ماتم کرتی رہے گی، اس لئے مودی یوگی گروہ کی احمقانہ اور بزدلانہ روش سے فائدہ اٹھانا ہو گا اور کشمیری آزادی پسندوں کے سامنے شرمندہ ہونے کے بجائے ان کی خاطر ہر قسم کے خطرات میں کود پڑنا ہو گا!
3۔ دنیا کو یہ بتانا ہو گا کہ مقبوضہ کشمیر ہو یا آزاد کشمیر، دونوں ایک قوم ہیں۔ اس لئے اب چونکہ غاصب قابض فوج اور آزادی پسندوں کے درمیان جنگ شروع ہو چکی ہے اور جنونی گروہ کشمیری بچیوں کے نعروں کا جواب دینے کیلئے پھر مارنے کی تربیت پا کر مذہبی جنونی لوگ گروہ در گروہ کشمیر میں بھیج کر سول وار شروع کروا چکے ہیں اس لئے آزاد کشمیر کے لوگوں کو اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد سے کوئی نہیں روک سکے گا بلکہ یہ سول وار پورے برعظیم ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی بلکہ ایٹمی جہنم بھی دہک اٹھے گا اس لئے اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر یہ مسئلہ اٹھانا کشمیری آزادی پسندوں کی بہترین مدد ہو گی، اس فیصلہ کن مرحلے میں سستی، ہچکچاہٹ یا بزدلی ناقابل معافی قومی جرم ہو گا۔
اگر کرپشن میں مست، الزام تراشی کے خوگر اور ملک و قوم کے مفاد کو ٹھکرا کے لیڈر تھوڑے سے تعاون کیلئے بھی تیار نہیں ہوئے تو وہ قوم کی نظر میں خودغرض اور مفاد پرست ہوں گے اس لئے وہ آئندہ الیکشن میں عوامی تائید کی امید نہ رکھیں، یہ چند دن صرف کشمیری آزادی پسندوں کیلئے وقف کرنے کا اعلان کریں اور سب اپنے اپنے دائرے میں مسئلہ کشمیر سمجھانے اور گھمنڈی برہمن کے مہاسبھائی ایجنڈے سے دنیا کو آگاہ کر سکیں تو پاکستانی قوم ان کو سر آنکھوں پر بٹھائے گی!
5۔ فیصلہ کن گھڑی میں فیصلہ کن قدم نہ اٹھانا قوموں کی بدنصیبی اور ناقابل تلافی نقصان کا باعث ہوتا ہے۔ برہمنوں کا مذکورہ ظالم اور دہشت گرد جنونی گروہ سول آرمی بھیج کر کشمیری آزادی پسندوں خصوصاً معصوم بچیوں کا مقابلہ پتھر مارنے سے کرناچاہتا ہے یہ دراصل سول وار کے مترادف ہے اور آبادی کا تناسب بدلنے کی مذموم کوشش ہے مگر یہ سول وار کشمیر سے نکل کر پورے بھارت کو پھر پورے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی اس میں آزاد کشمیر کے لوگوں کو تو شریک ہونے سے کوئی نہیں روکے گا پاکستان کے عوام بھی اپنے کشمیری بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،
اسی طرح بھارت کے ستائے ہوئے مسلمان اچھوت اور علیحدگی پسند بھی اٹھ کھڑ ہونگے یوں گویا بداندیش مودی یوگی گروہ بھارت کے ٹکڑے کرنے کا انتظام خود کر رہے ہیں، یہی سول وار عالمی جنگ میں بدل سکتی ہے، اس لئے ہمارے لیڈر جوکرپشن کے سمندروں میں ڈوبے ہوئے ہیں اور کرسی کیلئے اودھم مچا رکھا ہے، یہ بھی کسی طرح نہیں بچیں گے، اس لئے پاکستانی عوام کو اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ جا ملنے کیلئے پوری طرح تیار ہو جانا چاہئیے۔ کیونکہ یہ فیصلہ کن گھڑی ہے اور کشمیر کی آزادی کا وقت بھی یہی ہے!

ای پیپر دی نیشن