لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں پبلک اکائونٹس کمیٹی اجلاس میں محکمہ جنگلات کے افسران کا بھی لکڑی چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کروڑوں روپے کی لکڑی چوری پر چیئرمین کمیٹی میاں محمود الرشید کا شدید اظہار برہمی، سیکرٹری جنگلات کو موثر کارروائی کی ہدایت اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے تیسرے روز بھی محکمہ جنگلات کے آڈٹ پیرے زیر بحث آئے، اجلاس پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید کی سربراہی میں ہوا جس میں ممبر وحید اصغر ڈوگر، فیصل بٹر، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سبطین خان، آصف باجوہ جبکہ محکمہ کی جانب سے سیکرٹری جنگلات کیپٹن ریٹائرڈ جہانزیب خان، ڈائریکٹر جنگلات ذیشان اشفاق، ڈی جی وائلڈ لائف خالد ایاز خان، چیف جنگلات شبیر رانا اور ڈائریکٹر فشریز افتخار احمد پیش ہوئے۔ اجلاس میں محکمہ جنگلات کے افسران کی ملی بھگت سے10کروڑ روپے سے زائد کی لکڑی چوری کا انکشاف ہوا جس پر چیئرمین کمیٹی میاں محمود الرشید نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ریمارکس دیئے کہ درختوں کو ثواب سمجھ کر کاٹا جا رہا ہے، سڑکوں کے توسیعی منصوبوں کی آڑ میں درختوں کی کٹائی کی جا رہی ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی میں خوفناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے لکڑی چوری میں افسران کے سہولت کار ہونے کا سخت نوٹس لیا اور سیکرٹری جنگلات کو ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین کمیٹی کروڑوں روپے کی عدم وصولی پر بھی شدید برہم ہوئے اور ریکوری عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔