کابل/ سڈنی (اے پی پی + آئی این پی + آن لائن) مغربی افغانستان میں طالبان کے دو دھڑوں کے درمیان جھڑپوں میں 20عسکریت پسندہلاک ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق گورنر ہرات کے ترجمان جیلانی فرہاد نے بتایا کہ یہ جھڑپیں آدرسکان ضلع میں طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اور ملا نیازی گروپوں کے درمیان ہوئیں جس میں 20افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔طالبان کی طرف سے ابھی تک اس بارے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ دریں اثناءغیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینئر پولیس عہدیدار شیر محمد نے بتایا ہے کہ بدخشاں کے ایک ضلع یاماگان میں طالبان کی پسپائی اور امن و امان کی صورت حال کی بحالی کے لئے دشمن کے خلاف تازہ آپریشن شروع کردیا جبکہ زیباک میں آپریشن کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں جبکہ آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت افغانستان میں مزید فوجی تعینات کرنے پر غور کر رہی ہے،مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے کینبرا حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ وہاں اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرے۔ انہوں نے زیادہ تفصیل نہیں بتائی تاہم یہ کہا کہ وہ افغانستان میں قیام امن کو ممکن بنانے کے لیے نیٹو کے اس منصوبے پر غور کرنے پر تیار ہیں۔ دوسری جانب افغانستان کی حکومت نے ایران کی چا بہار بندرگا ہ پر عمل درآمد منصوبہ کی منظوری دیدی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق یہ بات افغان صدارتی محل ارگ سے جاری ایک بیان میں کہی گئی۔ بیان کے مطابق یہ فیصلہ افغان کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے دوران نائب وزیرخزانہ وانتظامی امور نے چا بہار بندرگا ہ پر عمل درآمد منصوبہ کے حوالے سے تفصیلات پیش کیں اورکابینہ نے اصولی طور پر اس کی منظوری دی۔
افغانستان
افغانستان : طالبان دھڑوں میں جھڑپیں ، 20 جنگجو ہلاک آسڑیلیا کا مزید فوجی تعینات کرنے پر غور
May 13, 2017