لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگاروں سے+ اپنے نامہ نگار سے) سانحہ 12 مئی کے خلاف لاہور کے وکلاءنے یوم سیاہ منایا۔ سانحہ کے خلاف وکلاءسیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ سانحہ12 مئی 2007ءکو کراچی میں وکلاءکو زندہ جلائے جانے کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا۔ لاہور کی سیشن، سول اور خصوصی عدالتوں میں وکلاءکی اکثریت اپنے مقدمات کے سلسلے میں پیش نہ ہوئی۔ وکلاء صرف اہم مقدمات میں سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ یوم سیاہ کی مناسبت سے بار رومز کی چھتوں پر سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے۔ سانحہ 12 مئی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں نے مشترکہ مذمتی بیان میں کہا کہ کسی حکومت سیاسی جماعت نے 12 مئی کے ذمہ داروں کو آج تک کیفر کردار تک نہیں پہنچایا۔ سانحہ بارہ مئی ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ دوسری طرف یوم سیاہ سے وکلاءکی عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سانحہ مئی کی مذمت کیلئے پنجاب بارکونسل کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں مکمل ہڑتال کرتے وکلا نے مقدمات کی پیروی نہ کی۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راجہ خالد محمود ایڈووکیٹ، سابق صدر چوہدری عامر ندیم سدھو ایڈووکیٹ، سابق صدر چوہدری محمد رفیق رندھاوا ایڈووکیٹ، حاجی اختر رسول ایڈووکیٹ، سابق صدر چوہدری محمد رمضان چیچی ایڈووکیٹ، میاں شعیب ایڈووکیٹ، سابق سیکرٹری بار حاجی عبدالستار، سابق سیکرٹری بار محمد نعیم شہزاد، چوہدری تجمل نفیس بھٹی ایڈووکیٹ، چوہدری عبدالرحمن ایڈووکیٹ، میاں قاسم ایڈووکیٹ، محمد ایاز ایڈووکیٹ، طاہر محمود گھمن ایڈووکیٹ، سردار عجائب خاں ایڈووکیٹ، رانا عدنان احمد خاں ایڈووکیٹ، ارشد شاہد ایڈووکیٹ و دیگر وکلاءنے کہا ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ سانحہ 12مئی کے سلسلہ میں شہید ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ پنجاب بار کو نسل کی ہداےت پر گزشتہ روز بوریوالا بار اےسوسی اےشن کی طرف سے سانحہ 12 مئی کے خلاف ےوم سےاہ مناےا گےا، مکمل عدالتی ہڑتال کی گئی وکلاءعدالتوں مےں پےش نہ ہوئے۔ تحصیل بار ظفروال میں یوم سیاہ منایا گیا۔ وکلاءنے تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ صدر سپریم کورٹ بار پیر کلیم خورشید نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کی مذمت کرتے ہیں، ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے ذمہ داران کو بھی سزا دینے تک جدوجہد جاری رہے گی۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے وکلاءکی ہڑتال کے باعث سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس کی سماعت کل 14 مئی تک ملتوی کردی۔ وکلاءکی ہڑتال کے باعث مقدمہ کی پیروی کیلئے فریقین کے وکلاءپیش نہ ہوئے جس سے عدالت نے سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی، عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے خلاف جواد حامد کی جانب سے پولیس افسران اور وفاقی و صوبائی وزراءکیخلاف کارروائی کرنے کیلئے استغاثہ دائر کررکھا ہے۔ علاوہ ازیں لاہور کی سیشن، سول اور خصوصی عدالتوں میں وکلاء کی اکثریت عدالتوں میں پیش نہ ہوئی۔ وکلاءصرف اہم نوعیت کے مقدمات میں سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ یوم سیاہ کی مناسبت سے بار رومز کی چھتوں پر سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے۔ لاہور ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں نے مشترکہ مذمتی بیان میں کہا کسی حکومت اور سیاسی جماعت نے 12 مئی کے ذمہ داروں کو آج تک کیفر کردار تک نہیں پہنچایا۔ سانحہ 12 مئی ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔
12 مئی/ وکلاءاحتجاج
سانحہ 12 مئی کیخلاف پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاءکا احتجاج، عدالتی بائیکاٹ
May 13, 2018