پشاور(آن لائن) وزیر اعلی خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بی آر ٹی پشاورصر ف آٹھ ماہ میں مکمل ہونے والا دنیا کا تیز ترین منصوبہ ہوگاجس پر کام رکا نہیں بلکہ تیزی سے جاری ہے، اس کے خلاف پروپیگنڈہ عوام دشمنی پر مبنی ہے ۔بلین ٹریز سونامی صوبے اور ملک کے مستقبل کا منصوبہ ہے جس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ افسوسناک ہے۔ ساڑھے تین ہزار سائٹس انٹر نیٹ پر موجود ہیں۔جو چاہے اپنی مرضی کی سائٹ کا انتخاب کرے، ہم دکھا دیں گے۔ نیب کی انکوائری میں ساوتھ ریجن کلیئر ہے باقی بھی کلیئر ہوجائیں گے۔کرپٹ حکمرانوں کو کرپشن فری پاکستان سوٹ نہیں کرتا اسلئے وہ صوبائی حکومت کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے ہیں۔ سینٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے پر اراکین کو نکالا جسکے ثبوت موجود ہیں،ہم غلط الزامات نہیں لگاتے الیکشن وقت پر ہوں گے ،تاخیر کی کوئی وجہ نہیں،صرف سیٹیں جیتنے کے لیے اتحاد دھوکہ دہی ہے میں اسکے خلاف ہوں۔ہم نے جماعت اسلامی کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں کیا تھا بلکہ الیکشن کے بعد دونوں پارٹیوں کے منشور میں موجود عوامی مفاد کے مشترکہ نکات کی بنیاد پر حکومتی اتحاد کیا تھا جو کامیاب رہا۔موجودہ خیبر پی کے کاپانچ سال پہلے کے خیبر پی کے سے موازنہ کر کے صوبائی حکومت کی کارگزاری دیکھی جا سکتی ہے۔پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جس نے اپنے منشور کے مطابق ماضی کے بدحال صوبے کوٹھیک کیااور خدمات کی فراہمی کے لیے اداروں میںشفاف نظام دیاجسکو پائیدار بنانے کے لیے ریکارڈ قانون سازی کی۔ایبٹ آباد ،کالام،چترال اور ناران میں سیاحت کی ترقی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے خرچ کیے گئے ۔آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی خیبر پی کے میں پہلے سے دوگنی نشستیں جیتے گی تا ہم پورے پاکستان میں اس وقت جو رجحان نظر آ رہا ہے اس سے واضح ہے کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے یونین کونسل پہاڑی کٹی خیل کے گائوں کٹی خیل میں جلسے اور معراجی بالا میں ویلج ناظم سلارم خان کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ اورمیاں ہمایوں شاہ کاکاخیل خادم اعلیٰ زیارت کاکاصاحب کے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ضلع ناظم لیاقت خٹک ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اورناظم ویلج کونسل سلارم خان ،سردار خان ،گلریزخان، راجہ خان ،شبیر خٹک اور محمد خان نے بھی جلسے سے خطاب کیا جبکہ دیگر مقامی نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ اس موقع پر میاں ہمایوںشاہ کاکاخیل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک میرے اور میری پوری برادری کی پسندیدہ شخصیت اور ہمارے بزرگ ہیں۔ اور 2018 کے عام انتخابات میں وزیر اعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔وزیراعلی نے صوبائی حکومت کی کارکردگی کاذ کر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پانچ سالوں کا ماضی سے موازنہ کر کے ہماری کارگزاری دیکھی جا سکتی ہے جب ہم حکومت میں آئے توصوبے میں امن و امان تباہ تھا ۔ آئے روز دھماکے ہوتے تھے ۔دہشت گردی تھی اوراغواء کاری عروج پر تھی ۔ بھتہ عروج پر تھا ۔ سرمایہ کار صوبہ چھوڑ کر بھا گ گئے تھے ۔ بیروزگاری عروج پر پہنچ گئی تھی ۔ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ،تباہ حال سکول، ہسپتال، کرپشن عروج پر، تھانے بکے ہوئے تھے۔ ہم نے اس تباہ حال سسٹم کو تبدیل کرنے کے لیے سب سے پہلے قانون سازی کی ۔یہ واحد پارٹی ہے کہ جس نے اپنے منشور پر کام کیا۔ہم نے عوام سے نظام کی تبدیلی کاوعدہ کیا تھا ، بہتر تعلیمی نظام دینا ، بہتر صحت دینا، پولیس کو ٹھیک کرنا، پٹوار کلچر کو ٹھیک کرنا اور میرٹ کا نظام لانا یہ ہماری کمٹمنٹ تھی جس کو پورا کرنے کے لیے دیرپا اقدامات کیے۔صرف پینتیس ارب روپے تو پرائمری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے خرچ کیے۔غریب کے بچے کو امیر کے مقابلے میں لانے کے لیے انگلش میڈیم کا اجرا کیانہ صرف نئے کالجز،یونیورسٹیاں اور سکول بنائے بلکہ پہلے سے موجود اداروں کو بھی ٹھیک کیا۔انہوںنے شعبہ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 65 سالوں میں صرف تین ہزار ڈاکٹرز موجود تھے جبکہ ہم نے صرف پانچ سالوں میں ڈاکٹرز کی تعداد 8 ہزار کر دی ۔ڈاکٹرز کی حاضری کا کوئی تصور موجود نہیں تھا ہم نے حاضری کا نظام دیا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں سٹیٹس کو کو توڑا جو مارشل لاء میں بھی ممکن نہیں ہو سکا۔ ہماری اصلاحات کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر سکتا ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کے پہلے دن شکایات سن کر تاثرات مختلف تھے تاہم جب وہ دو دن رہے تفصیلات طلب کیں تو جاتے ہوئے طرز حکمرانی اور صوبائی انتظامیہ کے کام کو سراہا۔انہوںنے کہا کہ دُنیا ٹی وی کے الیکشن سروے کے مطابق چارسدہ، سوات ، چترال ، پشاور سمیت ہر جگہ سروے میں ہم ٹاپ پر ہیں۔