لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے پاکستان کا باولنگ اٹیک کمزور قرار دیا ہے۔ سابق چیف سلیکٹر محمد الیاس کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم نے اچھی فائیٹ بیک کی ہے۔ ماضی میں ہمایر ٹیم نے انگلینڈ کی سر زمین پر کبھی اتنا بڑا سکور نہیں ہے۔ تاہم پاکستان کا باولنگ اٹیک کافی کمزور دکھائی دیا ہے جس کی بڑی وجہ سپن باولرز کی کمی تھی۔ ورلڈ کپ میں ردھم کیساتھ رنز بنائے تو سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر و سپن باولر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کا دوسرا ون ڈے ٹیم اگر پاکستان ٹیم جیت جاتی تو اگلے میچز میں بھی قومی کھلاڑیوں کا مورال بلند ہو جاتا۔ ورلڈ کپ سے پہلے انگلینڈ کے خلاف سیریز بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ جس میں کھلاڑی اپنی خامیوں پر قابو پا کر ردھم حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستانی سکواڈ میں سپن باولنگ اٹیک کی شدت سے کمی محسوس کی گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ، سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کو چاہیے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر شاداب خان کے متبادل کھلاڑی کو فائنل کر کے اسے میگا ایونٹ کے لیے تیار رہنے کا کہہ دیں۔ ورلڈ کپ سے پہلے شاداب خان کا ٹھیک ہونا ضروری ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کو چاہیے کہ وہ شاداب خان کی ریکوری کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر جاری کرئے۔ انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں بھی کھلاڑی ٹی ٹونٹی فارمیٹ کی طرح کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ محمد آصف نے اگر پچاس رنز بنا لیے تھے اس کے بعد انہیں چاہیے تھا کہ وہ پچاس اوورز کو مدنظر رکھ کر میدان میں رہتے۔ اسی طرح عماد وسیم اور فہیم اشرف نے بھی ون ڈے میچ کو ٹی ٹونٹی فارمیٹ سمجھ کر کھیلا۔ انہیں چاہیے کہ وہ اپنی گیم کو پچاس اوورز کے میچ میں تبدیل کریں تاکہ ٹیم کو اس کا فائدہ ہو۔ محمد حفیظ کی انجری ابھی بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔