قادیانیوں کی حیثیت دیگر اقلیتوں جیسی نہیں، ختم نبوت پر شب خون مارا: ملی یکجہتی کونسل

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و سیاسی جماعتوں کی ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ ختم نبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے وزراء کو بے نقاب کیا جائے۔ مجلس کے نزدیک قادیانیوں کی حیثیت ملک میں بسنے والی دیگر اقلیتوں کی طرح نہیں ہے۔ قادیانیوں نے ختم نبوت کے عقیدے پر شب خون مارا تھا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کابینہ کے ان وزراء کے نام قوم کے سامنے لائیں جو اجلاس میں قادیانیوں کو اقلیتی کمیشنز میں شامل کرنے کے لیے مطالبہ کرتے ہیں۔ ان مشکل حالات میں حکومت مساجد اور مدارس کو خصوصی فنڈز مہیا کرے۔ مساجد اور مدارس کے اگلے چھ ماہ کے تمام یوٹیلٹی بلز کو معاف کیا جائے۔ علماء کے خلاف مقدمات کو فوری ختم کرکے ان کو رہا کیا جائے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے۔ بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بد ترین مظالم کر رہا ہے، نہتے لوگوں پر مسلسل 9ماہ سے لاک ڈائون کر رکھا ہے تو دوسری جانب ہندوستان کے اندر مسلمانوں پر عرصہ حیات بھی تنگ کر دیا ہے۔ منگل کے روز منصورہ میں ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی کا اہم ویڈیو لنک اجلاس محمد جاوید قصوری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب کے صوبائی عہدیداران محمد نصیر نورانی، علامہ سبطین سبزواری، برہان الدین عثمانی، محمد شفیق بٹ، شبیر حسین نقوی، صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، پیر ارشد اویسی، قاری عطاء الرحمان، نیاز حسین بخاری، مفتی ابو بکر قریشی، طاہر بخاری ،نوید زبیری، محمد فاروق چوہان ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ محمد جاوید قصوری نے اجلاس میں کہا ختم نبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوںکو بے نقاب کیا جائے۔ ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی کا اجلاس کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اجلاس میں مقفقہ طور پر قراردادیں منظور کی گئیں۔ جن میں کہا گیا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی کا یہ اجلاس ملک میں ہونے والی قادیانیوں کی سرگرمیوںپر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ مجلس کے نزدیک قادیانیوں کی حیثیت ملک میں بسنے والی دیگر اقلیتوں کی طرح نہیں ہے۔ قادیانیوں نے ختم نبوت کے عقیدے پر شب خون مارا تھا۔ قادیانیوں کو ملک کی اہم پوسٹس سے ہٹایا جائے۔ حرمت رسول کے حوالے سے بھی ملک کے قانون میں موجودہ دفعات کو کسی بھی طرح چھیڑا گیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ کشمیر کے حوالے سے منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بھارت طاقت کے زور پر اپنے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔کشمیر میں بھارتی فوج نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد کر رہی ہے جبکہ وادی میں جان بچانے والی ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہو چکی ہے۔ پاکستان مقبوضہ ریاست میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے عمل کو ختم کرنے، کرفیوکو ہٹانے، حریت رہنماوں کی رہائی کو یقینی بنانے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے بھارت کو الٹی میٹم دے۔ نیز ملی یکجہتی کونسل پنجاب کا یہ اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہندوستان میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و تشدد کا فوری نوٹس لے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...