نئی دہلی (کے پی آئی) مغربی نشریاتی اداے نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائر س کے مضمرات دیگر شعبوں کے علاوہ بھارت کے ڈیفنس سروسز پر بھی واضح طور پر دکھائی دینے لگے ہیں۔ بھارتی دفاعی بجٹ میں 40 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔ ا س سال کے اواخر تک وزارت دفاع کو800 ارب روپے تک کی بہت بڑی رقم واپس کرنی پڑ سکتی ہے۔ چونکہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تنخواہوں اور پنشن کو اس کٹوتی سے مستشنی رکھا جائے گا اس لیے فنڈ میں کمی کا سب سے زیادہ اثر ہتھیاروں کی خریداری اور فوج کی جدید کاری کے پروگرام پر پڑے گا۔ اس کا پہلا ثبوت ملٹری میں نو ہزار سے زائد اسامیوں کو ختم کرنے کی شکل میں سامنے آیا ہے۔مغربی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل۔جون)کے لیے دفاع کے مد میں مختص فنڈ میں سے 15 سے 20 فیصد تک کی رقم روک دی ہے۔کورونا وائرس کی وبا سے پیدا شدہ بحران کے سبب دنیا بھر میں حکومتوں کو اپنے اخراجات محدود کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔ بھارت نے بھی دیگر شعبوں کے علاوہ دفاع جیسے اہم شعبے میں بھی فنڈ میں تخفیف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک بڑے اقدام کے طور پر ملٹری انجینئرنگ سروسز کی 9300 سے زائد اسامیوں کو ختم کردیا گیا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ا س کا با ضابطہ اعلان کیا۔ماہرین کا خیال ہے کہ اگر وزارت دفاع کے لیے مختص بجٹ میں کمی کرنے کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو اگلے سہ ماہیوں کے دوران اس میں 40 فیصد تک کی کمی آسکتی ہے۔دفاعی تجزیہ کار اجے شکلا کا خیال ہے کہ اس سال کے اواخر تک وزارت دفاع کو800 ارب روپے تک کی بہت بڑی رقم واپس کرنی پڑ سکتی ہے۔ چونکہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تنخواہوں اور پنشن کو اس کٹوتی سے مستشنی رکھا جائے گا اس لیے فنڈ میں کمی کا سب سے زیادہ اثر ہتھیاروں کی خریداری اور فوج کی جدید کاری کے پروگرام پر پڑے گا۔