لاہور/ فیصل آباد/ سرگودھا/ ماموں کانجن/ پاکپتن (نامہ نگاران+ علاقائی نمائندوں سے) لاک ڈاؤن اور کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مختلف شہروں میں انتظامیہ کا کریک ڈاؤن گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ متعدد شاپنگ مالز دکانیں سیل‘ بیسیوں افراد گرفتار سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کرکے حوالات میں بند کر دیا گیا۔ جبکہ لاہور میں مین روڈز بند اور گلیوں میں کاروبار جاری رہا۔ گزشتہ رز 18 فلیگ مارچ بھی کیا گیا۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق پاک فوج، رینجرز، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے گذشتہ روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں 18واں مشترکہ فلیگ مارچ کیا جبکہ شہر کے متعدد علاقوں میں دکانداروں اور شہریوں کی جانب سے کرونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ شہر میں مین روڈ پر تو دکانیں بند تھیں، مگر عید شاپنگ کے حوالے سے ملحقہ گلیوں میں بازار اور دکانیں کھلی تھیں اور وہاں گاہکوں‘ خصوصاً خواتین کا سیلاب امڈ آیا تھا۔ جہاں سماجی فاصلے اور رش کے حوالے سے ایس او پیز کو مکمل نظر انداز کردیا گیا۔دریں اثناء شہر میں گزشتہ روز بھی فلیگ مارچ میں لاہور پولیس، ڈولفن، ٹریفک پولیس، پیرو اور ضلعی انتظامیہ نے حصہ لیا۔ فلیگ مارچ میں غلام محمود ڈوگر ،کمشنر لاہور کیپٹن (ر)محمد عثمان، ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی، سی ٹی او لاہور سید حماد عابد کی شرکت،۔سی پی او لاہور اور کمشنر لاہور نے مختلف علاقوں کا وزٹ کیا۔سی سی پی او لاہورغلام محمود ڈوگر نے کہا کہ شہر بھر میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔صرف پابندی سے مستثنیٰ کاروبار کی اجازت ہے۔ فیصل آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ضلع بھر میں لاک ڈاؤن/کورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پر گذشتہ روزبھرپور کارروائیوں میں مزید 147شاپنگ مالز،9ریسٹورنٹس،5نجی دفاتر،ایک شادی ہال سیل جبکہ3 مسافرگاڑیاں بنداور فیس ماسک نہ پہننے پر197 افرادکے خلاف مقدمہ مقدمات درج اور228۔ افراد کو گرفتاراورایک لاکھ 73ہزارروپے جرمانہ کیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی سید ایوب بخاری نے ہاف شٹر کھول کر دکانداری میں مصروف 10 افراد کو گرفتار کراکر تھانہ مدینہ ٹاؤن پولیس کے حوالے کرادیا اے ایس پی تھانہ کوتوالی منزہ کرامت اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے عملے کے ہمراہ چوک گھنٹہ گھر سے ملحقہ بازاروں سے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب ضلع بھر کے پرائس کنشرول مجسٹریٹ نے گزشتہ روز اشیائے ضروریہ مہنگے داموں فروخت کرنے پر 61 گرانفروشوں کو 84 ہزار 300 روپے کے جرمانے کئے تین دکانداروں کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق موضع ہلال پور بازار میں دوکان سیل کی کاروائی سے بچنے کے لئے تاجر نذیر حسین نے ساتھیوں محمد ارسلان اور کامران وغیرہ کے ہمراہ سرکاری ٹیم پر دھاوا بول کر دھکم پیل کرتے ہوئے نعرے بازی کی اورٹیم انچارج کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں نائب تحصیلدار امان اللہ نعیم کی مدعیت میں ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دریں اثناء سرگودھا میں ضلعی انتظامیہ کا لاک ڈاؤن اور کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہا جس میں پولیس پکڑ دھکڑ اور دیہاڑیاں لگانے میں مصروف رہی جبکہ میٹروپولٹین کارپوریشن کا عملہ سامان اٹھانے اور عیدی بنانے میں سرگرم رہا۔گزشتہ روز بھی متعدد دوکانوں کو سیل کر کے بڑی تعداد میں لوگوں کو پکڑ کر تھانوں میں منتقل کر دیا گیا۔ تاجروں نے سامان فروفت کے لئے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر سجائے رکھا سرگودھا کے گردونواح میں بھی پولیس کا ایکشن اور پکڑ دھکڑ جاری رہی ہے جبکہ عید کی خریداری کے باعث شہر بھر میں لوگوں کا شدید رش دیکھنے میں آیا ماموں کانجن سے نامہ نگار کے مطابق کرونا ایس او پی کے خلاف ورزی پر پولیس نے دس افراد کو حوالات میں بند کر دیا پولیس نے ماسک نہ لگانے پر ان افراد کیخلاف مقدمات بھی درج کر لئے۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر شرجیل شاہد گجر نے 23 دوکانیں سیل کر دیں 15 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ماسک نہ لگانے پر 9 شہریوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کر لئے گئے۔