اسلام آباد(نیوزرپورٹر)کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنربرائے انسانی حقوق مشیل بیچلٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی فوری رہائی کے لئے مداخلت کریں۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنربرائے انسانی حقوق مشیل بیچلٹ کے نام ایک خط میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی طرف 5اگست 2019سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار کئے گئے کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد تہاڑ ، ہریانہ، اترپردیش، تامل ناڈو، مدھیہ پردیش ، کرناٹک اور دیگربھارتی جیلوں میں نظربند ہے جہاں حفظان صحت، صفائی اور طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوروناوائرس کی وبا سے نمٹنے میں بھارتی حکومت کی ناکامی سے پورا بھارت صحت کے غیر معمولی بحران سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں کورونا وبا سے ہلاکتوں میں اضافے نے بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کے اہلخانہ کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور وہ اپنے پیاروں کی سلامتی و تحفظ کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ انہوں نے خط میں کہا کہ اعلی حریت قیادت سمیت زیادہ تر کشمیری دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں جسے پہلے ہی کورونا وائرس کا ممکنہ مرکز قراردیا گیا ہے اور جہاں اب تک 250سے زائد قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام وبا کے تیزی پھیلائو کے باجود کشمیری نظربندوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دے رہے اور جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی نظر انداز کررہے ہیں۔ الطاف وانی نے مشیل بیچلٹ پر زوردیا کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کو وبا سے بچانے کی خاطر ان کی رہائی کے لئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں ۔