پاکستان میں تحریک انصاف کا تبدیلی کا بیانیہ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد کامیابی کی طرف جارہا ہے ۔ہم وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے بعد یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کے معاشی حالات تبدیلی کی طرف جارہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان ایک کرشماتی شخصیت کے حامل ہیں۔ شہزادہ محمدبن سلمان اور وزیر اعظم عمران خان دونوں ہی یہ عزم کئے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے ملک اور عوام کہ ایک بہتر مستقبل دینگے۔ میں نے گزشتہ تیس سال میں سعودی عرب کی دوستی میں اتنی گرم جوشی نہیں دیکھی جو اس مرتبہ دیکھنے میںآئی۔ سعودی عرب نے پاکستان کو کبھی بھی مایوس نہیں کیا دونوں ملک افغانستان میں امن اور استحکام کے حصول کے لئے بھی قریبی تعاون کرتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کا حالیہ دورہ سعودی عرب، پاک سعودی تعلقات کو ایک نئی زندگی دے گیا ہے ، جو خاص طور پر پاکستانی عوام ، پاکستان کیلئے ایک سنگ میل اور بہتر مستقبل کی ضمانت ہے ، مجبوری پاکستان کی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں سیاسی حکومتیں جب بھی تبدیل ہوتی ہیں وہ ایک نئی پالیسی لیکر میدان میں اترتی ہیںجبکہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ ہمیشہ بردرانہ تعلقا ت رہے ہیں۔ ملاقات میںدونوں رہنماؤں نے بات چیت میں اپنی توجہ مرکو ز رکھی کہ دونوں ملکوں کے باہمی اعتماد، فوائد اور مشترکہ مفادات پر مبنی باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئے، سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام۔ ولی عہد شہزادہ نے وزیر اعظم کو پاکستان کو ایک جدید ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کی مستقل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔دونوں رہنمائوں نے 2030 کے وژن کی روشنی میں دستیاب سرمایہ کاری اور مواقع کے مواقع اور اقتصادی ترقی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور انکے فروغ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور جیو سیاست سے جیو اقتصادیات کی طرف آنے والی پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو جنم دیا۔
بات چیت میں توانائی، سائنس، ٹیکنالوجی، زراعت اور ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ دونوں فریقوں نے دوطرفہ فوجی اور سکیورٹی تعلقات میں موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا، اور باہمی طے شدہ اہداف کے حصول کیلئے باہمی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماؤں نے عالم اسلام سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے انتہا پسندی اور تشدد کا مقابلہ کرنے، فرقہ واریت کو مسترد کرنے، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے کیلئے مسلم ممالک کی طرف سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے وابستہ نہیں ہوسکتی اور نہیں ہونی چاہئے۔ افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ نے افغان امن عمل میں پاکستان کے سہولت کار کردار کو تسلیم کیا دونوں فریقوں نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان خصوصاً کشمیر تنازعہ کو حل کرنے کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر اعظم کے سعودی عرب آنے سے قبل مسلح افواج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ سعودی عرب آئے اور انہوں نے شہزادہ محمد بن سلمان اور نائب وزیر دفاع سے باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔بات چیت میں پاکستانی افرادی قوت کی سعودی عرب میںکھپت کے حوالے سے نہایت خوش آئند بات یہ رہی کہ سعودی عرب کیمطابق سعودی عرب میں آئندہ دس سال میںپندرہ لاکھ آسامیاں مختلف جاری پراجیکٹس میں ہونگی جس میں پاکستانی افرادی قوت کا بڑا حصہ ہوگا ، نیز اقتصادی اعتبار سے پاکستان میں انرجی اور دیگر سیکٹر کے فروغ کی ترقی کیلئے فوری طور پر سعودی عرب نے 500 ملین ڈالر کی ابتدائی رقم فراہم کی ہے ، نہایت ہی اہم معاہدے جو اس دورے میںہوئے جس سے دو طرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اس سلسلے کو پائیدار بنانے کیلئے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی) کے قیام سے متعلق معاہدہ کیا گیا۔ اسکے علاوہ منشیات، توانائی ، ہائیڈرو پاور جنریشن، منشیات، نفسیاتی مادے اور پیشگی کیمیکلز میں غیر قانونی ٹریفک کا مقابلہ ،توانائی، ہائیڈرو پاور جنریشن، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات اور آبی وسائل کی ترقی میں منصوبوں کے فنانسنگ منصوبے ،مجرم قیدیوں کی منتقلی سے متعلق معاہدے، وزیر اعظم کے دورے کو سعودی عرب کے سرکاری اور غیر سرکاری میڈیا نے اہم کوریج دی ، جدہ کی اہم شاہراہوں کو پاکستان اور سعودی عرب کے جھنڈوں سے سجایا گیا ۔وزیر اعظم اور ان کے وفد کو حجر اسود کا بوسہ اور خانہ کعبہ کے اندر تک نوافل اداکرنے کی اجازت دی گئی ، اسی طرح روضہ رسولؐ کھول کر اس کی زیارت کرائی گئی ۔ مختصریہ کہ سعودی حکمران جیسے مخلص دوست جب دوست بنتے ہیں تو دوستی کا فرض ہر قدم پر نبھاتے ہیں۔
پاک سعودی تعلقات ۔ سیاست سے اقتصادیات تک
May 13, 2021