اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) لندن میں دوروزہ مشاورتی اجلاس کے باوجود آئندہ عام انتخابات کی ٹائمنگ کے حوالے سے فیصلہ نہ کر سکی، انتخابی اصلاحات اور عوام کو بڑا ریلیف دیئے بغیر الیکشن میں جانا سیاسی خودکشی کے مترادف ہو گا جب کہ مدت پوری کرنے کی کوشش میں مہنگائی کا سیلاب انہیں بہا لے جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کے کابینہ ارکان اور مرکزی قائدین کا لندن میں اپنے قائد میاں نواز شریف کی صدارت میں دوسرے روز بھی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور اتحادی حکومت کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومت کو درپیش سب سے بڑے معاشی چیلنج پر غور وخوض کیا گیا، ن لیگ کی معاشی ٹیم نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آئی ایم ایف کی قسط کے بغیر آئندہ بجٹ پیش کرنا بہت مشکل ہے جب کہ قسط لینے کے لئے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کا خاتمہ ن لیگ کے لئے سیاسی موت کا باعث بن سکتا ہے، دوسری جانب عوام کو کوئی بڑا ریلیف فراہم کئے بغیر اور انتخابی اصلاحات کے بغیر فوری طور پر عام انتخابات کی طرف جایا گیا تو پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے بھی ن لیگ کو سیاسی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ اس صورتحال میں تمام اتحادی جماعتوں میں سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو اٹھانا پڑے گا اور اتحادی حکومت کی ناکامی کا ملبہ پیپلزپارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں پر نہیں ڈالا جا سکے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف بھی اس خیال کے حامی ہیں کہ فوری طور پر انتخابی اصلاحات کی جائیں اس کے علاوہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کو کم کرنے کے لئے عمران خان کو آئینی مقدمات میں الجھا کر جیل بھجوا دیا جائے تاکہ وہ آزادانہ طور پر عوامی رابطہ مہم نہ چلا سکیں اور اس دوران نگران حکومت قائم کر کے الیکشن کا اعلان کر دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو اپنے قائد نواز شریف کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کی گئی آئینی خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق لندن مشاورتی اجلاس میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے کوئی واضح فیصلہ نہیں کر پائی اور یہ طے پایا ہے کہ انتخابی اصلاحات ناگزیر ہیں، ن لیگی رہنمائوں نے اس اجلاس میں اتفاق کیا ہے کہ آئندہ الیکشن میں ای وی ایم کا استعمال نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے ضروری قانون سازی اتحادی جماعتوں سے مل کر مکمل کی جائے گی اس کے بعد انتخابات کا اعلان کیا جائے گا۔
لندن میں دوروزہ مشاورتی اجلاس، عام انتخابات کی ٹائمنگ کافیصلہ نہ ہو سکا
May 13, 2022