اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی مقبوضہ کشمیر میں حد بندی کمیشن رپورٹ اور بھارتی اقدامات کے خلاف پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم بھارت کے 5اگست 2019ء کے اقدامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہیں۔ اس موقع پر بلاول کی جانب سے ایوان میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہیں، بھارتی حکومت یکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے قرارداد میں کہا کہ پاکستان کے عوام کمشیر کے عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کمشیر کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی ہر طرح سے مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان بین الاقوامی سطح پر بھی کشمیر کی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی حکومت نئی حد بندیوں سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آواز دبانا چاہتی ہے۔ بھارت نے 1948ء سے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، بھارت نے غیر قانونی طریقے سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ، جنیوا کنونشنز کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ بلا کر سخت احتجاج کیا گیا، عالمی برادری کے سامنے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ بار بار اٹھاتے رہیں گے۔
قومی اسمبلی: کشمیر پر بھارتی اقدامات، خانہ بندی کمشن رپورٹ کیخلاف قرار داد متفقہ منظور
May 13, 2022