اسلام آباد (وقائع نگار) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ہر قسم کی توقع کی جا سکتی ہے۔ وزیر قانون پڑھا لکھا بندہ ہے۔ تارڑ سے یہ امید نہیں تھی، مسجد نبوی کے احاطے میں جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ لوگ جس جگہ جاتے ہیں یہی نعرے لگتے ہیں، لوگوں کے جذبات ہیں جو نعروں کی شکل میں باہر نکلتے ہیں، عمران خان سعودی عرب میں پاکستانیوں کو آزاد کروا رہا ہے آپ گرفتار کروا رہے ہیں، جہلم جلسے میں چوکیدار کا لفظ جس کے لیے استعمال کیا اس کو معلوم ہے، جج صاحب کو بھی بتا دیا کہ پارلیمان سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ اب الیکشن کے بعد ہی پارلیمان میں جائیں گے، فواد چوہدری نے کہاکہ میں نے سخت حالات میں بھی مذہب کارڈ استعمال نہیں کیا، یہ ایک جماعت کا معاملہ نہیں تمام جماعتوں میں لوگ موجود ہیں جو مذہب کو استعمال کرتے ہیں۔ چوکیداروں سے ملاقاتوں کے حوالہ سے سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے مسکراتے ہوئے کہا کہ کس سے، فواد چوہدری نے کہاکہ لندن، پیرس، دبئی سمیت دنیا میں یہ جہاں جاتے ہیں انہیں چور کہا جاتا ہے۔ روزہء رسول اور لندن، پیرس، دبئی میں فرق سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہاکہ فرق ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے، روزہ رسول پر ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا، سعودیہ میں لیبر بیٹھی ہے ان کے جذبات ہیں، عمران خان پانچ سال لگا کر لوگوں کو جیلوں سے چھوڑا رہے ہیں اپ وہاں لوگوں کو گرفتار کروا رہے ہیں، غریب عوام پر فتوے تو نہیں لگائے جا سکتے، سپریم کورٹ کی جانب سے اسمبلی میں واپس جانے سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہاکہ میں کہہ چکا ہوں مقبوضہ اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے۔ جلسے میں چوکیدار کہے جانے سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہاکہ بے وقوفوں کے لیے چوکیدار کی تشریح نہیں کی جا سکتی، آپ جیسے لوگ جانتے ہیں اشارہ کہاں تھا۔
مقبوضہ اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے، مستعفی ہو چکے: فواد چودھری
May 13, 2022