اٹک‘ اسلام آباد (نامہ نگار+اپنے سٹاف رپورٹر سے ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ہم غلام تھے لیکن آزاد ہوگئے۔ جب تک زندہ ہوں چوروں ڈاکوئوں کو نہیں چھوڑوں گا۔ میری والدہ نے بتایا کہ ہم آزاد ملک میں پیدا ہوئے ہیں لیکن یہ لوگ جو امریکہ کے غلام ہیں اور پوری قوم کو غلام بنانا چاہتا ہے لیکن پاکستانی قوم ایک خود دار قوم ہے جو آزادی کو مانتے ہیں۔ میں نے اپنی قوم کو غلام نہیں بننے دیا۔ کیونکہ ہم آزاد قوم ہیں۔ جلسے سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، سینیٹر فیصل جاوید، میجر ر طاہر صادق، ملک امین اسلم ، سید زلفی بخاری نے بھی خطاب کیا۔ عمران خان نے کہا کہ قوم امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتی۔ جس طرح یہ امپورٹڈ حکومت بنی آپ بہت اچھے طریقے سے جانتے ہیں۔ ہم امریکہ کی غلامی نہیں کریں گے۔ میں نے فیصلہ کیا کہ یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔ ہمیں انگریزوں کی جنگ لڑنی پڑی۔ آخر کیا سب سے بڑا مسئلہ تھا کہ پی ٹی آئی حکومت گرائی۔ کیونکہ ان لوگوں کو پتہ تھا کہ عمران خان کی حکومت ہماری کرپشن کو بے نقاب کرے گا۔ ہمارا ملک اس وقت خطروں میں گھرا ہوا ہے۔ ملک ترقی کر رہا تھا، ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہورہا تھا لیکن ان چوروں کو تکلیف ہورہی تھی۔ ایک سازش کے تحت ہماری حکومت کو گرایا گیا۔ ہماری معیشت نیچے جارہی ہے۔ اس کا کون ذمہ دار ہوگا۔ چوبیس ارب کے کیس شہباز شریف پر تھے۔ وہ نیب ختم کررہا ہے۔ زرداری نے کہا کہ میں نیب میں اصلاحات دوں گا۔ بڑا چور لندن میں بیٹھا ہوا ہے۔ رانا ثناء پر قتل کے مقدمات ہیں۔ یہ سب چور لندن میں اکٹھے ہوں گے۔ ڈاکٹر رضوان نے حمزہ سے سوالات کئے کہ آپ کے پاس دولت کہاں سے آئی تو حمزہ نے اس کو کہا کہ تمہاری جرات کیسی ہوئی کہ تم مجھ سے ایسے سوال کرو۔ زرداری اور شہباز شریف لوگوں کو قتل کرواتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان دین کو فروخت کررہا۔ ملک کے کرپٹ اشخاص ایک زرداری اور دو میاں برادران ہیں اور مولانا فضل الرحمن ہے۔ ان چوروں ڈاکوئوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔ ان لوگوں نے امریکہ سے مل کر سازش کی۔ انہوں نے امریکہ سے مل کر ہماری حکومت گرائی۔ کیونکہ چیری بلاسم نے آنا تھا۔ میں نے ملک کو بچانے کی بہت کوشش کی۔ جنہوں نے ملک کو لوٹا ہے ان کو این آر او دی جارہی ہیں۔ یہ قیامت کی نشانیاں ہیں۔ ملک اس وقت خطرناک دوراہے پر کھڑا ہے۔ یہ چور ڈاکو ملک پر مسلط رہے تو ملک تباہ و برباد ہو جائے گا۔ بھاگے ہوئے شخص سے وزریر اعظم مشورہ لینے گیا۔ ان لوگوں نے اداروں کو تباہ کر کے رکھ دیا۔ ان لوگوں نے ملک کا پیسہ لوٹا اور بیرون ملک بھیج دیئے۔ آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف نے ملک کو لوٹا۔ اب یہ اپنے اوپر بنے ہوئے کیس ختم کروانا چاہتے ہیں اور اپنی کرپشن کو چھپانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف کی بیٹی بھی سزا یافتہ ہے۔ جب تک یہ الیکشن نہیں کراتے تو میں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ چور اور ڈاکو ہم پر مسلط ہیں۔ ان سے جان چھڑانی ہے۔ میں کسی سے ڈرنے والا نہیں۔ میری کال پر سب اسلام آباد پہنچیں۔ میں جیل سے نہیں ڈرتا نہ ہی امریکہ سے ڈرتا ہوں۔ ان کو الیکش کرانے ہوں گے اور میں اپنا یہ جہاد ان لوگوں کے خلاف کرتا رہوں گا۔ آپ کو جب کال کروں گا آپ نے اسلام آباد پہنچنا ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا نہ عوام کوجھکنے دوں گا۔ پاکستان کے تھری سٹوجزہیں، ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری اور دو بھائی 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں۔ بڑا بھائی باہر بیٹھ کر فوج کو برا بھلا اور چھوٹا بھائی بوٹ پالش کرتا ہے۔ تیسرا تیس سال سے اسلام کوبیچ رہا ہے۔ سابق وفاقی وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا پچیس لوٹے فارغ ہوگئے تو کیا حمزہ اعتماد کا ووٹ لے سکے گا؟ ملک کو بحران سے نکالنے کا ایک ہی راستہ فوری الیکشن ہے۔ حکومت چوں، چوں کا مربہ ہے، ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ ایک ماہ میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ بجلی کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ آج پنجاب کی نہروں میں پانی نہیں ہے۔ لندن میں کہتے ہیں خان چلا گیا اور ہمیں پھنسا دیا ہے، گیارہ جماعتوں پرعمران خان اکیلا بھاری ہے۔ میجر (ر) طاہر صادق نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا اٹک والے اسلام آباد کی کال کے انتظار میں ہیں، اٹک والے گھج، دھج کے عمران خان کا ساتھ دیں گے، ہم ہر وقت اسلام آباد جانے کوتیار ہیں۔ اس سے قبل سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا 17 مئی تک ڈالر 200 روپے کا ہو جائے گا۔ جلسہ سے خطاب کے دوران شیخ رشید احمد نے کہا عمران خان نے ملک کو بچانے کی کال دی ہے۔ منہاج القرآن کی خواتین پر گولیاں چلوانے والا بدمعاش کہتا ہے کہ عمران خان کی کال پر اسلام آباد آکر بتاؤ، پورا پاکستان عمران خان کی کال پر آ رہا ہے، روک سکتے ہو تو روک کر دکھاؤ۔ شیخ رشید نے مزید کہا جس پر فرد جرم لگی وہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بن گئے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے آدھے ذخائر ختم ہو گئے ہیں۔ پاکستان خدانخواستہ دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ سٹاک ایکسچینج بیٹھ چکی ہے، ایٹمی ہتھیاروں کیلئے پاکستان پر دباؤ آئے گا۔ عمران خان ہیرو بن گئے ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ کسی سے بات نہیں کریں گے نہ ہی کسی کا فون سنیں گے، صرف الیکشن کا انتظار ہے۔ اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق چھینہ گروپ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر بھی ملاقات میں موجود تھے۔ چھینہ گروپ کے اراکین نے چیئرمین تحریک انصاف کے سیاسی پروگرام کی بھرپور تائید کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستان کو غلام بنانے کی کوشش پر عوام میں شدید رد عمل پایا جاتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کے حقیقی آزادی اور غلامی نامنظور مارچ نے قوم میں ایک آزادی کی نئی تڑپ پیدا کی ہے۔ چھینہ گروپ کے اراکین نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے پر حلقوں میں عوام سے بھرپور اور غیر یقینی پذیرائی مل رہی ہے۔ عمران خان کی کال کے منتظر ہیں، مارچ میں بھرپور تیاریوں کے ساتھ شرکت کریں گے۔