لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سپر لیگ کی سپ سے متحرک اور پسندیدہ فرنچائز لاہور قلندرز ایک بار پھر اپنے عالمی شہرت یافتہ پراجیکٹ ’’پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام‘‘ کی بحالی کا اعلان کرتی ہے۔یہ پروگرام کرونا کی وجہ سے گزشتہ دو سال باضابطہ طور پر منعقد نہیں ہوسکا تھا گو کہ آن لائن ٹرائلز ضرور منعقد ہوئے تھے مگر اب وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر ٹیلنٹیڈ پلیئرز کو گرائونڈ پر بلاکر ان کی صلاحیتیں دیکھی جائیں اور انہیں ملک کیلئے اگلا شاہین آفریدی، حارث روف یا فخر زمان بننے کا موقع فراہم کیا جائے۔اس سال پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کے تحت لاہور میں ایک روزہ ٹرائلز منعقد ہوں گے ، ان ٹرائلز کا انعقاد سترہ مئی کو لاہور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سنٹر میں ہوگا جس میں ملکی اور غیر ملکی کوچز پلیئرز کی صلاحیتیوں کو پرکھیں گے۔ ٹرائلز میں پاکستان کے ٹاپ کوچز کے علاوہ یارکشائر کاونٹی کرکٹ کلب کے مینجنگ ڈائریکٹر اور سابق انگلش کرکٹر ڈیرن گف اور یارکشائر کے نائب کوچ کبیر علی بھی موجود ہوں گے۔ٹرائلز میں منتخب کھلاڑیوں کو ایک سال کی سکالرشپ دی جائے گی جس کی تحت وہ لاہور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سنٹر میں تربیت حاصل کرسکیں گے اور یہ موقع پائیں گے کہ وہ بھی حارث روف، شاہین شاہ آفریدی اور فخر زمان کی طرح قلندرز کے ڈگ آوٹ کا حصہ بن سکیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاہور قلنرز کے پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جنوبی افریقہ ، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے ٹاپ کلبز بھی قلندرز کے شراکت دار بنے ہیں۔اس ٹرائلز نے لاکھوں کھلاڑیوں کو ایک امید دی ہے کہ وہ بھی ایک دن اپنے خوابوں کی تعبیر پاکر پاکستان کی جرسی پہن سکتے ہیں اس کی ایک زندہ مثال حارث روف ہیں۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لاہور قلندرز کی چیف آپریٹنگ آفیسر عاطف رانا نے کہا کہ وہ پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کی بحالی پر وہ کافی خوش ہیں۔ہم پچھلے دو سال کووڈ کی وجہ سے یہ پروگرام ٹھیک طرح منعقد نہیں کرپائے تھے، حالانکہ آن لائن ٹرائلز کا سلسلہ ضرور جاری رہا مگر گراونڈ پر پلیئرز کو پرکھنا زیادہ ضروری ہے، اب کرونا کے حالات بہتر ہوتے ہی میں سمجھتا ہوں کہ اس پروگرام کو بحال کرنے کا یہ بہترین وقت تھا۔لاہور قلندرز کے ڈائرکٹر کرکٹ آپریشنز عاقب جاوید نے امید ظاہر کی کہ اس پروگرام سے ملک کو ایک بار پھر ٹیلنٹڈ کرکٹرز ملیں گے۔میری نظر میں لاہور قلندرز کا پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام صرف ایک ٹیلنٹ ہنٹ نہیں، یہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے، یہ ایک پورا سسٹم ہے کہ جس کے ذریعے نہ صرف پلیئر کو تلاش کیا جاتا ہے بلکہ اس کے کھیل میں نکھار لاکر اس کے ٹیلنٹ کو ایک پرفارمر میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ امید ہے اس پروگرام سے پاکستان کو مزید حارث روف ملیں گے۔