گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)تبدیلی سرکار گھر چلی گئی لیکن پالیسیاں تبدیل نہ ہو سکی ، سرکاری ہسپتالوںمیں اجارہ داری ، ادویات کا فقدان ، مریضوں کو جدید سہولیات کے جھوٹے لارے دئیے جانے لگے ، ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت ضلع بھر کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز بھی مریضوں کے لیے وبال جان ، افسر صرف اختیارات اور پروٹوکول کے لیے سیٹوں پر براجمان ، مریض ادویات ، سہولیات کے حصول کے لیے دربدر ، تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی مسلسل چشم پوشی سے گوجرانوالہ میں محکمہ صحت اور دیگر حکام مریضوں کو جدید طبی سہولیات کی فراہمی میں کامیاب نہ ہو سکے ہیں۔ ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت تحصیل ہیڈ کوارٹرز ، بی ایچ یو کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہو چکی ہے ۔ ٹیچنگ ہسپتالوںمیں او پی ڈی کے مریضوں کو مکمل طور پر ادویات نہیں مل رہی ہیں۔ غریب مریض پرائیویٹ میڈیکل سٹوروں پر جانے پر مجبور ہیں۔ سینئر ڈاکٹرز اپنی سیٹوں پر مریضوں کا معائنہ کرنے کی بجائے اعلی افسروں کے ساتھ دفاتر بیٹھ کر گپ شپ کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ تحصیل ہیڈ کوارٹرز کی صورتحال بھی اسی طرح کی ہے ۔ مریضوں کو دیکھنے کے لیے جونیئر ڈاکٹرزاور کبھی تو ڈاکٹرز ہسپتالوں میں موجود ہی نہیں ہوتے ۔ مریض ڈسپنسر وں اورنچلے عملے کے رحم و کرم پر ہیں۔