اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) گوادر پورٹ پر 12 ملین ڈالر کی لاگت سے چائنہ ایگزیبیشن اینڈ ٹریڈنگ سینٹر 6 ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل ہو گیا ہے۔اس بات کا باضابطہ اعلان جمعہ کو کیا گیا، یہ منصوبہ نومبر 2022 میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی ہدایت پر گوادر میں کاروبار اور متعلقہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا تھاوفاقی وزیر منصوبہ بندی کی ہدایت پر چائنہ آف شور پورٹس ہینڈلنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی ایل) نے منصوبے کی تعمیر شروع کہ تھی اور مئی 11 کو اس سینٹر کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے متعلقہ حکام کو یہ ہدایت کی کہ جولائی 2023 میں سی پیک کی 10 سالہ تقریبات اس نئے قائم ہونے والے ایکسپو سینٹر میں تیسری بین الاقوامی ایکسپو گوادر منعقد کی جائے۔یاد رہے کہ موجودہ حکومت کے برسراقتدار میں آنے کے بعد سی پیک منصوبوں کو دوبارہ شروع کیا گیا ہے جو پچھلی حکومت کے دور میں بند کر دیے گئے تھے۔ گوادر چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک اور وسیع تر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے کلیدی جزو کے طور پر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ بحیرہ عرب پر تزویراتی طور پر واقع، گوادر پاکستان کی سب سے بڑی گہرے پانی کی بندرگاہ کے طور پر کام کرتا ہے، جو خلیج عرب، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا یے۔سی پیک کے تحت ہونے والی ترقی کا مقصد گوادر کو ایک بڑے تجارتی اور اقتصادی مرکز میں تبدیل کرنا، علاقائی رابطوں کو آسان بنانا اور پاکستان کی سمندری تجارت کو بڑھانا ہے۔ توانائی اور ٹرانسپورٹ کوریڈور کے طور پر گوادر کی صلاحیت، اس کے اسٹریٹجک محل وقوع کے ساتھ، اسے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے لیے ایک مرکزی نقطہ بناتی ہے، اقتصادی ترقی اور علاقائی انضمام کو آگے بڑھاتی ہے۔