''انسائیکلوپیڈیا مکتوبات رحمت اللعالمین': تجزیاتی مطالعہ

May 13, 2023

رحمت عزیز خان چترالی

 ''انسائیکلوپیڈیا مکتوبات رحمت اللعالمین': تجزیاتی مطالعہ

رحمت عزیز خان چترالی
rachitrali@gmail.com 

''انسائیکلوپیڈیا مکتوبات رحمت اللعالمین?''علامہ عبدالستار عاصم کی لکھی ہوئی ایک قابل ذکر اور بابرکت سیرت کی کتاب ہے جسے قلم فاو¿نڈیشن انٹرنیشنل نے شائع کا ہے۔ یہ کتاب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لکھے گئے مکتوبات مبارکہ کا ایک جامع مجموعہ ہے، جو آپ کی تعلیمات، آپ کی شخصیت اور مختلف مسائل سے نمٹنے کے لے آپ کے نقطہءنظر کے بارے میں انمول تحقیقی مواد کا خزانہ ہے۔
اس بابرکت کتاب کو تین ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا باب اسلام کا تاریخی پس منظر، نبوّت، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی، مکی و مدنی زندگی، تبلیغ اسلام اور معاہدات نبوی کے بارے میں مستند اور تاریخی مواد کو پیش کرتا ہے۔ یہ باب بعد میں آنے والے خطوط کے تذکرے کے لیے ایک بہترین تعارف کے طور پر بھی کام کرتا ہے، جس سے قارئین کو اس کتاب کی سیاق و سباق کی وسیع تفہیم ملتی ہے کہ جس تناظر میں یہ مکتوبات مبارکہ لکھے گئے تھے۔
دوسرا باب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط مبارکہ اور معاہدات مبارکہ پر مشتمل ہے۔ یہ خطوط و معاہدات ڈپلومیسی، گورننس اور مذہبی امور سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں۔ وہ پغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے وقت کے دیگر حکمرانوں اور برادریوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بھی قیمتی اور تحقیقی مواد پپیش کرتے ہیں۔
کتاب کا تیسرا اور آخری باب "سفرانِ محمد اور سفرات" نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کے سفارتی تعلقات پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس باب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسفار، جن لوگوں سے آپ سے ملاقاتیں ہوئیں ان کے بارے میں تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی گئی ہے۔
کتاب کے دیباچے میں مصنف نے عہد نبوی میں خط لکھنے کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ کس طرح پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ان خطوط کو اپنے پیغام کو پھیلا نے، تنازعات کو دور کرنے اور دوسرے حکمرانوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے خطوط اور معاہدات کا استعمال کیا۔
مصنف نے کتاب لکھنے کا مدعا بیاں کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ''آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دنیا کے مختلف حکمرانوں کو دعوت اسلام دینے کے لئے خطوط روانہ فرمائے تو ان کے کیا نتائج برآمد ہوئے۔ مکتوب الیہ حکمرانوں کے الگ الگ تاثرات کیا تھے؟۔ آپ کے سفیر صحابہ کرام کی شان وشوکت کیا تھی؟ جن بادشاہوں اور حکمرانوں کی جانب آپصلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط بیجھے گئے وہ حکمران کس قبیلے اور خاندان سے تعلق رکھتے تھے؟
اس کتاب میں کئی ممتاز علماءاور دانشوروں کے قلمی تعاون کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور تعلیمات کے مختلف پہلوو¿ں پر اپنی نگارشات پیش کیے ہیں۔ مقصود احمد چغتائی کے مطابق ''یہ خطوط مقدس آج بھی نہ صرف دنیا کے حکمرانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ امت مسلمہ کے لئے بھی قابل توجہ ہیں"۔
ڈاکٹر مفتی غلام سرور قادری لکھتے ہیں کہ " ضرورت ہے کہ یہ مکتوبات نبوی کے اس مجموعے کو زیادہ سے زیادہ غیر مسلموں تک پہنچایا جائے تاکہ ان کی اثر انگیزی کا دائرہ وسیع تر ہو سکے اور اسلام کے بارے میں جو غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں وہ دور ہو سکیں"۔ 
رانا عامر رحمن محمود کے مطابق زیر نظر کتاب جس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے مختلف حکمرانوں، قبائلی سرداروں اور دیگر شخصیات کے نام خطوط بھی شامل ہیں۔ اس کتاب کو بلاشبہ عہد رسالت کی سربستہ تاریخ قرار دیا جا سکتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ کتاب زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرنے والوں، تحقیقی اداروں، علمی مراکز اور لائبریریوں میں فراہم کی جائے 
صاحبزادہ میاں جمیل احمد شرقپوری رقمطراز ہیں کہ ''عہد نبوی کو سمجھنے کے لیے میں یہ مکتوبات گای کے انقلاب بڑی اہمیت رکھتے ہیں، ''مکتوب نبوی، جن مں عیسائی، یہودی، مجوسی اور مشرک ہر طرح کے افراد شامل تھے حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کس طرح مخاطب فرمایا، ان سے کس طرح حسن سلوک کے ساتھ پیش آئے اور یہ کہ ان لوگوں پر کیا تاثرات مرتب ہوئے؟ انہوں نے اسلام کا خیر مقدم کیا یا اسے رد کر دیا۔
اس کتاب پر لکھے گئے دیگر قابل ذکر تبصروں میں ڈاکٹر مفتی غلام سرور قادری کی "مکتوباتِ نبوی"، صہیب مرغوب کی "مرصع تاریخ اور ڈاکٹر علامہ محمد ناصر محمود نقشبندی کے تبصرے شامل ہیں جس میں کتاب اور صاحب کتاب کی بھر پور انداز میں تعریف کی ہے۔ اس کتاب کو اہل علم، دانشوروں اور قارئین کی طرف سے یکساں پذیرائی ملی ہے۔ 
'۔ کتاب کا دلفریب اسلوب اسے علماء، طلبہ اور اسلام اور اس کے پغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اپنی تفہیم کو گہرا کرنے میں دلچسپی رکھنے والے ہر فرد کیلئے لازمی پڑھنا چاہئیے۔

مزیدخبریں