لاہور (خصوصی نامہ نگار) حکومت مسلم ممالک سے ملکر مضبوط معاشی پالیسی تشکیل دے۔ سود اور آئی ایم ایف کے چنگل سے نجات حاصل کرے۔ سیاسی کارکنوں پر تشدد قابل مذمت ہے۔ یہ بات جماعت اہلحدیث کے امیر مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی نے ماڈل ٹاؤن میں حافظ عبد الوحید شاہد کی جانب سے علماء کو دئیے گئے عشائیے میں کہی۔ اس موقع پر مولانا شکیل الرحمن ناصر، حافظ امجد اقبال، پروفیسر عبد المجید، مولانا قاری محمد فیاض بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ حکومت کو چاہیے سعودی عرب سمیت دیگر اسلامی ممالک کیساتھ ملکر مضبوط معاشی پالیسی تشکیل دے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ غیر ملکی قرضوں نے ملک کے بچے بچے کو مقروض کردیا ہے۔ سود اور آئی ایم ایف کے چنگل سے نجات حاصل کرکے آزاد اور خودمختار ریاست بنانے پر توجہ دی جائے۔ ملک میں دوبارہ افراتفری اور انتشار کی سیاست شروع کر کے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ عوام بھوک سے مر رہی ہے۔ ہم اقتدار کی لالچ میں اپنے وطن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ حکومت بلا جواز سیاسی کارکنوں پر تشدد کا سلسلہ بند کرے اور پرامن حل نکالنے کی کوشش کرے۔