کراچی سٹاک مارکیٹ میں اس ہفتے سرگرمیاں اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں اورانڈیکس گیارہ ہزارپوائنٹس کی سطح عبورکرجانے کے باوجود ہفتے کے اختتام تک اس سطح کوبرقرارنہ رکھ سکا۔

اس ہفتے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغازمثبت زون میں ہوا اورچارروزہ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس نے چھبیس ماہ بعد گیارہ ہزارپوائنٹس کی سطح بھی عبور کرلی مگرانڈیکس اس سطح کو برقرارنہ رکھ سکا۔ کراچی میں بم دھماکے اورعیدالاضحی کی آمد پر سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں شیئرز کی فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ مندے کا شکار ہوگئی ۔ اس ہفتے، کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس آٹھ پوائنٹس کمی کے بعد دس ہزارآٹھ سو چوہتر پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مارکٹ میں اوسط کاروباری حجم چونتیس فیصد اضافے کے ساتھ سولہ کروڑ شیئرز رہا۔ سب سے زیادہ کام لوٹ پاکستان کے شیئرز میں ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ کا یہ سلسلہ آئندہ ہفتے بھی برقراررہ سکتا ہے۔ دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ ایل ایس پچیس میں اس ہفتے زیادہ تر مندی کا رجحان رہا ہفتے کے پہلے روز لاہور سٹاک مارکیٹ تیس پوائنٹس اضافے کے ساتھ تین ہزار چار سو اکتالیس پوائنٹ پر بند ہوئی۔ ہفتے کے دوسرے روز مارکیٹ یوم اقبال کی وجہ سے بند رہی جبکہ تیسرے روز مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا گیارہ نومبر کو مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا لیکن مارکیٹ دوپوائنٹ اضافے کےساتھ تین ہزار چار سو چودہ پوانٹ پر بند ہوئی ہفتے کے آخری روز بھی مارکیٹ مندی کا شکار رہی اور مارکیٹ بیس پوائنٹ کی کمی کے ساتھ تین ہزار تین سو بانوے پوائنٹ پر بند ہوئی

ای پیپر دی نیشن