لاہور (معین اظہر سے) ملک بھر میں امن و امان اور دہشت گردی کے کنٹرول کے لئے کام کرنے والے وفاقی اور صوبائی اداروں نے دہشت گردوں کو پکڑنے کے بجائے سکےورٹی الرٹ جاری کرنا شروع کر دئیے ہیں صرف پنجاب میں گزشتہ 10 ماہ میں 991 سکےورٹی الرٹ یا دہشت گردی کے خطرے کے الرٹ جاری کئے ہیں جبکہ سندھ ، سرحد ، بلوچستان ، کے لئے 329 سکےورٹی یا دہشت گردی کے الرٹ جاری کئے گئے ہیں جبکہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو پکڑنے کے لئے فوجی اداروں نے تو کوئی کارکردگی دکھائی ہے لیکن سول و وفاقی ادارے کارکردگی دکھانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سکیورٹی الرٹ، دہشت گردی الرٹ وفاقی اور صوبائی ادارے کا آسان اور اپنی کارکردگی دکھانے کا آسان طریقہ بن گیا ہے اور وہ ہر ماہ ہر اہم جگہ، عوامی جگہ کے بارے میں الرٹ جاری کر تے ہیں جس کے بعد کوئی حملہ ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ پہلے ہی اطلاع دی جاچکی تھی جبکہ اپنی اس کوتاہی کو دیگر اداروں کی طرف سے ناقص کارکردگی وہ سکےورٹی پر ڈال دیتے ہیں۔ وزارت داخلہ سے موجودہ سال کے پہلے دس ماہ میں سیکورٹی الرٹ یا دہشت گردی الرٹ جاری ہونے کا جو ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے اس کے مطابق تقریبا ہر روز ملک بھر میں چار سے پانچ سیکورٹی الرٹ مختلف اداروں کی طرف سے جاری کئے جاتے ہیں، دس ماہ میں اسلام آباد کے لئے 29، اٹک کے لئے 32، بہاولنگر کے لئے 5، بہاولپور کے لئے 38، بھکر کے لئے 21، چکوال کے لئے 7، چنیوٹ کے لئے 8، ڈی جی خان کے لئے 50، فیصل آباد کے لئے 93، گوجرانوالہ کے لئے 51، گجرات کے لئے 13، حافظ آباد کے لئے 10، جھنگ کے لئے 30، جہلم کے لئے 6، قصور کے لئے 8، خانیوال کے لئے 8، خوشاب کے لئے 5، لاہور کے لئے 280، لیہ کے لئے 11، لودھران کے لئے 1، منڈی بہاوالدین کے لئے 8، میانوالی کے لئے 20، ملتان کے لئے 56، مظفر گڑھ کے لئے 14، ننکانہ صاحب کے لئے 5، ناروال کے لئے 5، اوکاڑہ کے لئے 7، پاکپتن کے لئے 2، رحیم یار خان کے لئے 5، راجن پور کے لئے 18، راولپنڈی کے لئے 5، ساہیوال کے لئے 15، سرگودھا کے لئے 48، شیخوپورہ کے لئے 35، سیالکوٹ کے لئے 24، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے لئے 17 اور وہاڑی کے لئے 1 سکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے صرف فوجی اداروں نے گزشتہ تین سال میں کاکردگی دکھائی ہے اور اب تک تقریبا 151 دہشت گردوں یا ان کے نیٹ ورک کو پکڑا ہے یا ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔
سکیورٹی الرٹ